دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ کو چینی مدد

وزارت خارجہ چین کے ترجمان ہونگ لی کا بیان ‘طالبان حملوں سے اب تک 150ہلاک

بیجنگ ۔20ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) چین نے آج پاکستانی فضائیہ کے کیمپ پر پشاور کے قریب طالبان کے حملہ کی مذمت کی جس میں 42افراد بشمول 29فوجی ہلاک ہوگئے اور عہد کیا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ کی بھرپور تائید کی جائے گی ۔ وزارت خارجہ چین کے ترجمان ہونگ لی نے کہا کہ ہم اس حملہ کی مذمت کرتے ہیں جس کی وجہ سے کئی انسانی جانیں ضائع ہوگئی ہیں اور سوگوار خاندانوں سے دلی اظہار تعزیت کرتے ہیں ۔ ہونگ لی نے کہاکہ چین پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کی تمام کوششوں کی بھرپور تائید کرتا ہے اور یقین رکھتا ہے کہ حکومت پاکستان اور مسلح افواج اپنی قومی صیانت اور استحکام کو برقرار رکھنے کے قابل ہیں ۔ کم از کم 42 افراد بشمول 29فوجی اور تحریک طالبان پاکستان کے 13دہشت گرد جمعہ کے دن بڑابر  فوجی ہوائی اڈے پر حملہ میں ہلاک ہوگئے تھے ۔حملے سے 29افراد زخمی ہوگئے جب کہ 13عسکریت پسند جو دھماکوں مادوں سے بھری ہوئی جاکیٹیں پہنے ہوئے تھے

اور راکٹ کے ذریعہ پھینکے جانے والے دستی بموں سے مسلح تھے اور ان کے پاس خودکار رائفلیں تھیں ۔ فوجی ہوائی اڈہ میں زبردستی داخل ہوگئے تھے ۔ فضائیہ کے اس اڈہ میں جو کارکرد نہیں تھا اور اس کے بیشتر حصے فضائیہ کے ملازمین رہائشی مقصد سے استعمال کرتے تھے تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد پاکستانی فوج کی مسجدوں پر بمباری اور شمالی قبائلی علاقوں میں شہریوں کی ہلاکت کا انتقام لینا تھا ۔ پاکستان اپنے دورافتادہ قبائلی علاقوں میں جہاں مشرقی ترکستان اسلامی تحریک کے عسکریت پسند پناہ گزین ہیں اور جو اُن کا مستحکم گڑھ سمجھا جاتا ہے ‘ فوجی کارروائی میں مصروف ہے ۔ یہی تحریک چین کے صوبہ میں علحدگی پسندگی کی پُرتشدد تحریک میں ملوث بھی ہیں ۔ پاکستانی فضائیہ اس کارروائی میں اہم کردار ادا کررہاہے جو جون 2014ء سے جاری ہے ۔فضائیہ کا یہ فوجی اڈہ غیرکارکرد تھا تاہم اُس پر حملہ کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے ۔ پشاورت کو عسکریت پسند اکثر اپنے حملوں کا نشانہ بناتے رہے ہیں ۔ گذشتہ ڈسمبر سے اب تک 150سے زیادہ افراد جن میں بیشتر بچے تھے طالبان کے حملوں سے ہلاک ہوچکے ہیں۔