ممبئی ۔یکم اگسٹ(سیاست ڈاٹ کام)دہلی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے آج یہاں 2010 دہلی جامع مسجد بم دھماکہ معاملے سے تین مسلم نوجوانوں کو باعزت بری کرتے ہوئے بقیہ ملزمین کے خلاف فرد جرم عائد کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت شروع کئے جانے کے احکامات جاری کیئے ۔آئی ایم دہلی بم دھماکہ معاملے کے متعدد ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیت علماء مہاراشٹر (ارش مدنی)قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے ممبئی میں اخبار نویسوں کو اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ آج دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں واقع خصوصی عدالت نے ملزمین سید اسماعیل آفاق، عبدالصبور اور ریاض احمد سعیدی کو نا کافی ثبوت کی بناء4 پر مقدمہ سے ڈسچارج کئے جانے کے احکامات جاری کیئے ۔گلزار اعظمی نے بتایا کہ ایڈوکیٹ ایم ایس خا ن نے خصوص جج سدھارتھ شرماکومعاملے کی گذشتہ سماعت پر بتایا کہ ملزمین کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں بنتا ہے کیونکہ ان دھماکوں کی سازش رچنے میں ان کے کردار کا کسی بھی ملزم اور گواہ نے ذکر نہیں کیا ہے اور نہ ہی ملزمین موقع واردات سے گرفتار کیئے گئے تھے بلکہ بم دھماکو ں کے ایام میں میں دہلی سے ہزاروں کلو میٹر دور ان کے اہل خانہ کے ہمراہ بنگلور میں سکونت پذیر تھے ۔گلزار اعظمی کے مطابق دوران بحث ایڈوکیٹ ایم ایس خان نے عدالت کی توجہ تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے لگائی گئی دفعات کی جانب بھی مبذول کرائی جن کا اطلاق ان ملزمین پر قطعی نہیں ہوتا کیونکہ وہ ان بم دھماکوں کی سازش میں نہ تو شامل تھے اور نہ ہی ان کے قبضہ سے کسی بھی طرح کے ہتھیار ضبط کیئے جانے کا کوئی ثبوت استغاثہ عدالت میں پیش کرسکی ہے ۔