اندراگاندھی کی تقلید کرنے وزیر اعظم نریندر مودی کو وشوا ہندو پریشد کا مشورہ
جئے پور۔/28جولائی، ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے بارے میں ہندوستان کی پالیسی کو ناکام قرار دیتے ہوئے وشوا ہندو پریشد کے سربراہ پروین توگاڑیہ نے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ گرداسپور دہشت گردانہ حملہ کے پیش نظر ساڑی۔ شال ڈپلومیسی فی الفور ختم کردیں اور پاکستان سے نمٹنے میں اندرا گاندھی کی طرح مضبوط عزم اور جرأتمندی کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ساڑیاں، شال اور آم کی ڈپلومیسی اب ختم کردی جائے۔ پاکستان کے ساتھ تمام نوعیت کے مذاکرات روک دیں اور اس ملک کو سبق سکھانے کی تیاریاں شروع کردی جائیں جو کہ AK-47سے مسلح جہادیوں کو حملوں کیلئے روانہ کررہا ہے۔ پنجاب کے ضلع گرداسپور میں کل کے دہشت گردانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے پراوین توگاڑیہ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہندوستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہوگئی ہے چونکہ ممبئی حملہ کے سازشی عناصر کو سزا دینے میں ہندوستان ناکام ہوگیا ہے جس کے باعث پاکستان کو ہندوستان میں مزید حملوں کیلئے حوصلہ مل رہا ہے۔ نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ وی ایچ پی کو یہ اُمید ہے کہ بی جے پی کے دور حکومت میں داؤد ابراہیم کو ہندوستان واپس لایا جائے گا۔ لیکن داؤد ابراہیم واپس تو نہیں اسکا البتہ پاکستان ہندوستان میں دہشت گردانہ حملوں کیلئے مزید عسکریت پسندوںکو روانہ کررہا ہے۔ اندرا گاندھی کو ایک مضبوط عزم و حوصلہ مند لیڈر قرار دیتے ہوئے وی ایچ پی لیڈر نے کہا کہ پاکستان سے نمٹنے میں نریندر مودی کو بھی اسی طرح کی جرأتمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس ملک (پاکستان ) کو 3ٹکڑوں میں تقسیم کردینا چاہیئے۔
وہ بظاہر پاکستان کے خلاف 1971ء کی جنگ کا حوالہ دے رہے تھے جس کے نتیجہ میں بنگلہ دیش کی تقسیم اور تشکیل عمل میں آئی تھی۔ یہ دریافت کئے جانے پر پاکستان کے خلاف جوابی حملہ کیلئے نریندر مودی کے 156 انچ سینہ کے تبصروں پر وہ کس نظریہ سے دیکھتے ہیں؟ مسٹر توگاڑیہ نے کہا کہ اس طرح کا ریمارک اقتدار میں آنے کیلئے کافی ہے
لیکن جب آپ برسر اقتدار آگئے ہیں تو آپ کا عمل ہی بولے گا۔اس سوال پر کہ وزیر اعظم کو اپنے عملی اقدامات کا مظاہرہ کس طرح کرنا چاہیئے۔ وی ایچ پی لیڈر نے کہا کہ میرے خیال میں پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں سرحد پار حملوں کی اجازت دیتے ہوئے مطلوبہ دہشت گردوں کو پکڑلایا جائے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ جب امریکہ اور اسامہ بن لادن کیلئے پاکستان میں گھس کر کارروائی کرسکتا ہے تو ہم کیوں نہ انتہائی مطلوب دہشت گردوں کیلئے سرحد پار حملے کرسکتے ہیں؟۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں حملہ کے بعد ملک کے عوام غم و غصہ میں ہیں اور وقت کا تقاضہ ہے کہ حکومت جوابی کارروائی کرے۔ ممبئی میں 1993ء کے بم دھماکوں کے ملزم یعقوب میمن کی تائید میں بیانات دینے پر فلمی اداکار سلمان خاں اور صدر مجلس اسد الدین اویسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسی طرح کے لوگ پاکستان کیلئے موزوں ہیں لہذا انہیں وہاں بھیج دیا جائے۔