دہشت گردی کی مکمل بیخ کنی سلامتی کونسل کی ذمہ داری : مکرجی

اقوام متحدہ۔ یکم ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کا کہنا ہے کہ آج دنیا کے تقریباً ہر ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے بین الاقوامی برادری کو ایک بار پھر سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ جنگ زدہ ملک افغانستان سے بین الاقوامی افواج کو مکمل طور پر ہٹایا جائے یا نہیں۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقبل نمائندہ اشوک مکرجی نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان۔ کی۔ مون کی اس رپورٹ کا حوالہ دیا ججہاں انہوں نے کہا تھا کہ افغانستان میں قبائیلیوں کے درمیان اختلافات یا شورش پسندی نے ملک کو کمزور نہیں کیا بلکہ دہشت گردی کی وجہ سے افغانستان آج کمزور معیشت والے ممالک کی قطار میں کھڑا ہے۔ مسٹر مکرجی نے کہا کہ ہندوستان کے لئے افغانستان کی موجود سکیورٹی صورتحال انتہائی تشویش کی وجہ ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ اب تمام رکن ممالک کے لئے ایک رہنمایانہ خطوط جاری کیا جانا چاہئے جس میں دہشت گرد تنظیموں جیسے آئی ایس آئی ایل اور تحریک طالبان پاکستان کی سرگرمیوں کو ہمیشہ کیلئے مسدود کرنے کی تجاویز پیش کی گئی ہوں۔ ماضی میں بھی سلامتی کونسل نے دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے وقتاً فوقتاً ہدایتیں جاری کی ہیں تو اس بار ایسا کرنے میں تاخیر کیوں۔ سلامتی کونسل ہی وہ ادارہ ہے جس پر عالمی دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے زائد ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔