دہشت گردی کی فنڈنگ : آزاد ایم ایل اے رشید سے پوچھ گچھ

میرے پاس چھپانے کیلئے کچھ نہیں ، دفتر این آئی اے کے باہر میڈیا کے روبرو دعویٰ
نئی دہلی۔ 3 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے آزاد رکن اسمبلی شیخ عبدالرشید جو رشید انجینئر کے طور پر معروف ہیں، وہ آج کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فنڈس کی فراہمی سے متعلق کیس کے سلسلے میں پوچھ تاچھ کیلئے قومی تحقیقاتی ایجنسی میں پیش ہوئے۔ عہدیداروں نے کہا کہ رشید جو شمالی کشمیر میں لان گیٹ اسمبلی نشست سے آزاد ایم ایل اے ہیں، وہ اصل دھارے والے پہلے سیاست داں ہیں جنہیں این آئی اے نے اس کیس میں طلب کیا ہے۔ رشید ایک فائیل اور دستاویزات کے ساتھ این آئی اے ہیڈکوارٹرس پہونچے، اور اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ان کے پاس چھپانے کیلئے کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے دفتر این آئی اے میں داخلہ سے قبل میڈیا والوں کو بتایا کہ میرے تعلق سے میڈیا میں باتیں آنے لگیں تب میں اسپیکر جموں اینڈ کشمیر اسمبلی سے رجوع ہوا تاکہ تحقیقات شروع کرائی جائے اور سچائی کا پتہ چل جائے۔ ایم ایل اے موصوف نے کہا کہ انہیں نظام انصاف پر پورا بھروسہ ہے۔ ان کا نام بزنسمین ظہور وتالی سے پوچھ گچھ کے دوران سامنے آیا، جن کو وادی میں دہشت گرد گروپوں اور علیحدگی پسندوں کو رقومات کی مبینہ فراہمی کی پاداش میں این آئی اے نے گرفتار کیا ہے۔ عہدیداروں کے مطابق این آئی اے نے علیحدگی پسند قائدین بشمول حریت کانفرنس کے غیرمعروف ارکان کے خلاف ایک کیس 30 مئی کو درج رجسٹر کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ تمام لوگ ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں حزب المجاہدین، دخترانِ ملت ، لشکر طیبہ اور دیگر ٹولیوں کے سرگرم عسکریت پسندوں کی ایماء پر کام کررہے ہیں۔