اسلام آباد ۔ یکم ؍ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے آج کہا کہ ملک کی شہری اور فوجی قیادت دہشت گردی کے مقابلہ میں متحد ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ پشاور اسکول کے قتل عام کے بعد جس قومی لائحہ عمل کا آغاز کیا گیا ہے وہ عسکریت پسندی کا خاتمہ کردے گا۔ وہ انسداد دہشت گردی قومی لائحہ عمل کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی فوجیوں اور پشاور کے بے قصور بچوں کا خون ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ اس اجلاس میں وفاقی وزراء، فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، ڈائرکٹر جنرل آئی ایس آئی رضوان اختر، قانونی ماہرین اور اٹارنی جنرل نے شرکت کی۔ دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کے قانونی
اور دستوری معاملات پر اجلاس کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ خوف پھیلانے کے رویہ کے ساتھ پاکستانیوں کے ردعمل کو تبدیل کردے گا۔ دہشت گرد کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔ انہوں نے روزنامہ دی نیوز سے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف جنگ چھیڑیں گے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم پاکستان نے مشیر برائے امورخارجہ سرتاج عزیز کو ہدایت دی کہ یہ مسئلہ ہندوستانی افواج کے ساتھ اٹھائیں۔ مبینہ طور پر دو پاکستانی رینجرس ہندوستانی فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے ہیں۔ پشاور کے فوجی اسکول پر دہشت گرد حملے میں 150 افراد جن میں سے بیشتر بچے تھے، ہلاک ہوگئے جس کی بناء پر حکومت دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے قومی لائحہ عمل کا اعلان کرنے پر مجبور ہوگئی۔ تاحال دہشت گردی سے پاکستان میں ہزاروں انسانی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ وہ دہشت گردوں کو عوام میں خوف و دہشت پھیلانے اجازت نہیں دیں گے۔