سرحد پار دہشت گردی کی مذمت، محفوظ پناہ گاہوں اور مالیہ کے بعد ذرائع کے خاتمہ کی مساعی کیلئے ہندوستان اور روس کا عہد
نئی دہلی ۔ 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور روس نے سرحد پار دہشت گردی اور دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہوں کی فراہمی کی آج سخت مذمت کی اور بین الاقوامی دہشت گردی کی لعنت کے خلاف دوہرے معیارات کے بغیر ’’فیصلہ کن‘‘ کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ ہندوستان اکثر پاکستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی میں ملوث ہونے اور اپنی سرزمین پر سرگرم گروپوں کو پڑوسی ملکوں کو نشانہ بنانے کیلئے مدد فراہم کرنے کا الزام عائد کرتا رہا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے 19 ویں ہند ۔ر وس چوٹی ملاقات کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا کہ دہشت گرد نیٹ ورکس کے خاتمہ، انہیں مالیہ، اسلحہ اور جنگجو فراہم کرنے والے ذرائع، رسدات کے چینلوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے علاوہ دہشت گرد نظریہ، پروپگنڈہ اور بھرتیوں کا جواب دینے دونوں ملکوں نے اپنی مساعی کو مشترکہ طور پر مشغول کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ سرحد پار دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے جاری اس پرزور اعلامیہ کو اس لئے بھی نمایاں اہمیت حاصل ہوگئی ہے کہ ہندوستان کے دیرینہ حلیف روس کی حالیہ عرصہ کے دوران پاکستان کے ساتھ قربت و گرمجوشی دیکھی گئی ہے۔ ’ہند۔ روس: بدلتی دنیا میں ایک ثابت قدم رفاقت‘ کے زیرعنوان اس بیان میں کہا گیا ہیکہ ’’جانبین ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور کسی دوہرے معیارات کے بغیر ایک فیصلہ کن و اجتماعی اقدام کے ساتھ بین الاقوامی دہشت گردی کو کچلنے کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہیں‘‘۔ پوٹن کے ساتھ مشترکہ صحافتی بیان میں مودی نے کہا کہ ’’دہشت گردی سے مقابلے میں تعاون سے دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات وابستہ ہیں‘‘۔ پوٹن نے کہا کہ دونوں ممالک نے دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کی لعنت سے نمٹنے کیلئے تعاون سے اتفاق کرلیا ہے۔ بین الاقوامی دہشت گردی سے نمٹنے اقوام متحدہ میں زیرتصفیہ جامع سمجھوتہ کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے جانبین نے اس سمجھوتہ کی عاجلانہ تکمیل کیلئے بین الاقوامی برادری پر سنجیدہ و مخلصانہ مساعی کی خواہش کی۔