’دہشت گردی نہیں‘مصری طیارے کی ہائی جیکنگ

حیدرآباد ۔ 29 ۔ مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) ’ایجپٹ ایئر‘ کا کہنا تھا کہ خودکش بیلٹ پہنے ہوئے ایک مسافر نے انھیں جہاز قبرص میں اتارنے کیلئے کہا تھا،مصر کا ہائی جیک ہونے والا مسافر طیارہ قبرص کے لارناکا ایئرپورٹ پر اتر گیا ہے اور اس میں سوار تمام مسافروں کو رہا کروا لیا گیا ہے۔مصر کی فضائی کمپنی ’ایئرایجپٹ‘ کی پرواز ایم ایس 181 مصر کے شہر سکندریہ سے قاہرہ جا رہی تھی جب اسے ہائی جیکر نے یرغمال بنا لیا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ آتشیں مواد والی بیلٹ پہنے ہوئے ہے۔ یہ مسافر طیارہ ایئربس اے 320 ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہائی جیکر نے قبرص میں سیاسی پناہ اور اپنی سابقہ قبرصی بیوی سے ملنے کا مطالبہ کیا ہے جو ایئرپورٹ آ رہی ہیں۔قبرص کے صدر نیکوس انسٹاسیاڈیس نے صحافیوں کو بتایا کہ طیارے کا ہائی جیک ہونا دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ایک عورت سے ہے۔ایئرپورٹ پر بنائی گئی ایک ویڈیو میں مسافروں کو جہاز سے اترتے دیکھا جا سکتا ہے۔مصر کے سول ایوی ایشن کے وزیر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طیارے پر سات افراد موجود ہیں۔ ان میں پائلٹ، معاون پائلٹ، ایک ایئر ہوسٹس، ایک سکیورٹی آفیسر اور تین مسافر ہیں۔ انھوں نے تینوں مسافروں کی قومیت بتانے سے انکار کیا۔