اسلام آباد ۔ 5 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی وزیردفاع جم میاٹس نے پاکستان سے کہا ہیکہ ملک کی سرزمین سے اپنی سرگرمیاں انجام دینے والے دہشت گردوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں دوگنی شدت پیدا کرے جس سے ایک بار پھر یہ ظاہر ہوتا ہیکہ امریکہ کو پاکستان سے یہ شکایت ہے کہ وہ دہشت گردی کے قلع قمع کیلئے ایسی مؤثر کارروائی نہیں کررہا ہے جیسی امریکہ کو توقع ہے حالانکہ جم میاٹس نے کل ہی اپنے ایک بیان میں پاکستان سے اظہارہمدردی بھی کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی اور مصائب کا سامنا ہے۔ وہاں بھی ہزاروں بے قصور اور معصوم افراد دہشت گردانہ کارروائیوں کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ میاٹس نے وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی اور فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے علحدہ علحدہ ملاقات کی اور یہ کوشش کی کہ ایسے راستے اختیار کئے جائیں جن سے پاکستان میں دہشت گردی کا نام و نشان تک باقی نہ رہے۔ جم میاٹس کے اپنے پہلے دورہ امریکہ کے اختتام پر امریکی سفارتخانہ موقوعہ اسلام آباد کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا جس میں جم میاٹس کا حوالہ دیکر کہا گیا کہ وزیرموصوف پاکستان سے اس بات کے خواہاں ہیں کہ وہ دہشت گردوں سے مقابلہ کی شدت میں دوگنا اضافہ کردے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ جم میاٹس نے پاکستان کا دورہ ایک ایسے وقت کیا ہے جب جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی نظربندی ختم کردی گئی اور عدالت نے انہیں آزاد قرار دیا۔ پاکستانی فوج کے ہیڈکوارٹرس راولپنڈی میں انہوں نے فوجی سربراہ باجوہ سے ملاقات کی۔