دہشت گردی سے مقابلہ کیلئے اسکولس بند نہ کئے جائیں

وزیر داخلہ پاکستان کا بیان ۔ صوبہ پنجاب میں اپنی ہی پارٹی کی حکومت پر تنقید
اسلام آباد ۔ 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیرداخلہ نے آج اپنی ہی جماعت پی ایم ایل ۔ این کی حکومت جو صوبہ پنجاب میں ہے، کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد حملوں کے خوف سے اسکولوں کو بند کردینا دراصل دہشت گردوں کے حوصلے بلند کرنے کے مترادف ہے۔ وزیر موصوف نثار علی خان نے کہا کہ اسکولوں کو بند کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ہے جبکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سیکوریٹی کی صورت حال کو بہتر بنایا جائے۔ ہمیں اپنی طاقت اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہئے تاکہ دہشت گردوں کے حوصلے پست ہوجائیں۔ اگر ہم خوفزدہ ہو کر اسکولس ہی بند کردیں گے تو بچوں کے مستقبل کا کیا ہوگا؟  کیا یہ ایک مضحکہ خیز حرکت نہیں ہوگی جو ساری دنیا میں ہمارا تمسخر اڑانے کی وجہ بن جائے گی۔ یاد رہے کہ صوبہ پنجاب میں سردی کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام اسکولس کو ایک ہفتہ کی تعطیلات دی گئی ہیں تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق سردیوں کا صرف بہانہ ہے جبکہ اصل وجہ یہ ہے کہ اسکولس انتظامیحہ کو دہشت گرد حملوں کا اندیشہ ہے۔ اسی لئے تمام اسکولس کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ نثار علی خان نے کہا کہ دہشت گرد اس وقت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں لہٰذا آسان نشانہ حاصل کررہے ہیں اور اسکولوں سے زیادہ آسان نشانہ اور کیا ہوسکتا ہے۔ پاکستان میں ہزاروں اسکولس ہیں اور ہر اسکول میں سیکوریٹی کی فراہمی ایک مشکل امر ہے لیکن اسے انجام دینا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولس کو بند کردیئے جانے کے معاملہ کو انہوں نے حکومت پنجاب سے رجوع کیا ہے۔ دہشت گردوں سے خوف کا اگر یہی عالم رہا تو ایک دن ایسا آئے گا کہ ہم اپنے تعلیمی اداروں، ہاسپٹلس، سڑکیں اور تفریح گاہیں بند کرکے اپنے اپنے گھروں میں دبک کر بیٹھ جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف جو لڑائی جاری رکھی ہے اس میں ہمیں کامیابی بھی مل رہی ہے لیکن اب ہمیں دہشت گردوں کے خلاف نفسیاتی جنگ بھی جیتنی ہے جو اسکولس بند کرکے نہیں جیتی جاسکتی۔