دہشت گردی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی : ہندوستان

اقوام متحدہ ۔ 3 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تیسرے سیشن کے موقع پر ’’انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ ‘‘ پر مباحث میں حصہ لتے ہوئے جمعہ کو ہندوستان کے مستقل مشن کے اول سکریٹری پاؤلومی ترپاٹھی نے پاکستان کی جانب مبہم اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سرحدپار دہشت گردی کے باعث سنگین انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ تمام اقسام کی دہشت گردی کے خلاف سخت قدم اُٹھائے ۔ انسانی حقوق کونسل میں عدم اتفاق آرائی کے باعث صورتحال بہت ہی سنگین ہوچکی ہے اور اقوام متحدہ کی ساکھ اور اعتماد پر سوالیہ نشان لگ گیاہے ۔ ترپاٹھی نے کہاکہ اس مسئلہ کیلئے ایک جارحانہ اور متحرک سعی کی سخت ضرورت ہے اور متاثرہ ممالک کو تائید میں لائے بغیر اس سنگین مسئلہ سے نمٹنا ناممکن ہے ۔ ہندوستان نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیاکہ وہ بنیادی حقوق کی عالمگیریت شفافیت ، مقاصد ، غیرجانبداری پر سختی سے کاربند رہے تاکہ اس ادارہ کا وقار باقی رہ سکے ۔ ترپاٹھی نے یہ بھی کہا کہ کونسل کے قیام کے بعد سے ہی مخصوص طریقہ کاروں میں روز بروز اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے جس کے باعث دوسرے مسائل سے دوچار یہ ادارہ مزید مفلوج ہوجائے گا ۔ انھوں نے 47 رکنی کونسل پر زور دیا کہ وہ بنیادی مسائل جیسے سائبر جرائم میں انسانی حقوق کا تحفظ اور مصنوعی ذہانت کے اثرات ، جنیٹکس اور انسانی حقوق پر اُبھرنے والی ٹیکنالوجی کے مضمرات کا فوری جائزہ لے۔ ہندوستان گزشتہ ماہ ہی انسانی حقوق کونسل کا رکن مقرر ہوا ہے اور ایک متوازن ، جدید اور تکثیری نقطۂ نظر کی حیثیت سے اپنے عہد پر قائم ہے اور کونسل کے اندر اور بیرون وہ ایک موثر رول ادا کرنے کاپابند ہے ۔