نئی دہلی 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) 3 دہشت گرد جنھوں نے پنجاب کے علاقہ گرداس پور کے کئی مقامات پر کل حملے کئے، سیول لائنس پر بھی حملوں کا منصوبہ رکھتے تھے۔ تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ محل وقوع کا پتہ دینے والے عالمی نظام کے آلات دہشت گردوں کے پاس تھے جنھیں وہ پاکستان سے ہندوستان کی سرحد پار کرنے کے بعد کارکرد بناچکے تھے۔ غالباً اُنھوں نے دریائے راوی کی ایک نہر کے راستہ سے سرحد پار کی تھی۔ دریائے راوی ہماچل پردیش سے جموں کی سرحد تک بہتی ہے اور اُس کے بعد پنجاب کے علاقہ مادھو پور میں داخل ہوجاتی ہے۔ یہ ہند ۔ پاک سرحد کو 3 مرتبہ پار کرتی ہے اور آخرکار گرداس پور پہونچنے سے پہلے پاکستان میں دریائے چناب میں شامل ہوجاتی ہے کیونکہ موجیں انتہائی طاقتور تھیں اِس لئے صیانتی محکموں نے سمجھا تھا کہ اِس کی لہروں میں سے کسی کو بھی ہندوستان میں داخل ہونے کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا اور سرحد پار کرنے کے بعد جی پی ایس آلات کو کارکرد نہیں کیا جائے گا جو کل دینا نگر میں انکاؤنٹر کے مقام سے دستیاب ہوئے۔
ایک آلہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُس نے تلونڈی کے دیہات پرمانند اور دینا نگر کی نشاندہی کی تھی جبکہ دوسرے آلہ سے گرداس پور کے سیول لائنس کی نشاندہی کا پتہ چلتا ہے جس سے یہ دونوں مقامات دہشت گردوں کے اہداف ہونا ثابت ہوتا ہے۔ وہ 15 کیلو میٹر کی جس پٹی کو پار کرکے ہندوستان میں داخل ہوئے تھے اُس مقام کا نام بامیان تھا۔ انھوں نے یہ فاصلہ پیدل طے کیا تھا۔ اُس کے بعد ترقی یافتہ دھماکو آلات تلونڈی ۔ امرتسر ریلوے پٹری پر نصب کردیئے گئے تھے۔ رات کے وقت دیکھنے کا آلہ بھی ریلوے پٹریوں پر دستیاب ہوا ہے۔ ریاستی پولیس سربراہ سمیدھ سائنی نے کہاکہ چینی ساختہ دستی بم بھی دہشت گردوں کے پاس سے برآمد ہوئے جنھوں نے پنجاب پولیس کمانڈرس کی کارروائی پر جوابی کارروائی کی تھی۔ گرپریت سنگھ (ایس ایس پی) نے کہاکہ عسکریت پسندوں کی نعشیں سیول ہاسپٹل میں رکھی گئی ہیں اور اُن کے ہتھیاروں کا معائنہ کیا جارہا ہے۔ بین الاقوامی سرحد پر پنجاب اور جموں میں چوکسی اختیار کرلی گئی ہے۔