دہشت گردوں سے امتیازی سلوک پر امریکہ کا پاکستان کوانتباہ

واشنگٹن ۔ 26 اگست (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے ایک بار پھر پاکستان کو یاد دہانی کروائی ہیکہ وہ دہشت گردوں کے درمیان کوئی امتیاز نہ برتے۔ دہشت گرد گروپس بے شمار ہیں اور ان کے علحدہ علحدہ ایجنڈے اور الحاق ہیں جن کی بنیاد پر ایک دہشت گرد گروپ کو دوسرے سے کمتر یا برتر نہیں سمجھا جاسکتا لہٰذا سب کو صرف اور صرف دہشت گرد ہی سمجھا جائے جو انسانیت کے دشمن ہیں۔ امریکہ نے پاکستان سے کہا ہیکہ وہ اسے اس بات کا یقین دلائے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی محفوظ ٹھکانے موجود نہیں ہیں۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ترجمان ایلزیبتھ ٹروڈو نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستانی حکومت کے اعلیٰ سطحی عہدیداروں کے ساتھ اس معاملہ کو کئی بار اٹھایا ہے تاکہ پاکستان یہ یقین دہانی کروادے کہ اب اس ملک کی سرزمین پر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے پاکستانی فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف کی توجہ خود ان کے دیئے گئے بیان کی جانب مبذول کروائی جہاں انہوںنے کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کے ساتھ کوئی امتیازی رویہ روا نہیں رکھے گا۔ پاکستان قبل ازیں ہندوستان مخالف سرگرمیوں میں مصروف دہشت گردوں کو ’’اچھے دہشت گرد‘‘ اور پاکستان کے خلاف اس کی سرزمین پر کارروائیوں میں مصروف دہشت گردوں کو ’’برے دہشت گرد‘‘ قرار دیتا رہا ہے اور ان کے خلاف قبائیلی علاقوں میں فوجی کارروائی ’’ضرب عضب‘‘ بھی شروع کی گئی جس کے نتیجہ میں کئی نامور دہشت گرد ہلاک کردیئے گئے۔ امریکہ اسی وقت سے پاکستان کو انتباہ دیتا رہا ہیکہ وہ دہشت گردوں کو اچھے اور برے زمروں میں تقسیم نہ کرے۔