دکنی گارڈن و قطب شاہی گارڈن کی بازیابی کیلئے کھدائی کا آغاز

خزانے کے برآمد ہونے کی افواہوں کی تردید، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی وضاحت
حیدرآباد 3 اکٹوبر (سیاست نیوز) نیا قلعہ کے قریب واقع قطب شاہی گارڈن کی بازیابی کیلئے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے کھدوائی کے کاموں کا آغاز کردیا ہے۔ گولکنڈہ قلعہ کے حدود میں موجود اِس قدیم قطب شاہی گارڈن کی بازیابی کے سلسلہ میں اے ایس آئی سے متعدد نمائندگیاں کی جارہی تھیں لیکن اِس کے باوجود قطب شاہی گارڈن و دکنی گارڈن کے نام سے معروف اِس گارڈن کی بازیابی کے سلسلہ میں توجہ نہیں دی جارہی تھی تاہم گزشتہ یوم اے ایس آئی کے عہداروں نے دکنی گارڈن و قطب شاہی گارڈن کی بازیابی کے لئے کھدوائی کا عمل شروع کردیا ہے۔ تاکہ اِس تاریخی باغ کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے جوکہ وقت کے ساتھ ساتھ مفقود ہوچکا تھا۔ سپرنٹنڈنٹ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا مسٹر آر کرشنیا نے بتایا کہ تاریخی و تہذیبی ورثے کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیموں و کارکنوں کی جانب سے عرصہ دراز سے یہ مطالبہ کیا جارہا تھا کہ دکنی گارڈن کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے چونکہ گولکنڈہ قلعہ کے ساتھ نیا قلعہ اور اِس سے متعلق دیگر باغات تہذیبی ورثے کا حصہ ہے اور اِس تہذیبی اور تاریخی ورثے کے تحفظ کی ذمہ داری آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا پر عائد ہوتی ہے۔ مسٹر کرشنیا نے بتایا کہ اے ایس آئی کی جانب سے تمام قوانین کو ملحوظ رکھتے ہوئے کھدوائی کے کاموں کا آغاز عمل میں لایا جاچکا ہے۔ سب سے پہلے اِس علاقہ میں جو ڈرینج کا پانی جمع ہوچکا ہے اُسے نکالنے کے کام انجام دیئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں دکنی گارڈن و قطب شاہی گارڈن میں جو جنگلی پودے اُگے ہوئے ہیں اُن کی صفائی کے ذریعہ زمین کی سطح کا مکمل جائزہ لینے کے بعد کھدوائی کے ذریعہ اِس باغ کو بازیاب کرنے کا منصوبہ ہے۔ واضح رہے کہ حیدرآباد گولف کورس اسوسی ایشن اور تاریخی ورثہ کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیموں کے درمیان جاری تنازعات کے علاوہ شہری انتظامیہ اور متعلقہ عہدیداروں کی جانب سے اختیار کردہ خاموشی کے سبب گولف کورس اسوسی ایشن کی من مانی اِس علاقہ میں جاری تھی لیکن حالیہ چند ماہ کے دوران قومی سطح پر اِس مسئلہ کو پیش کئے جانے کے بعد نیا قلعہ کے تحفظ کے علاوہ دکنی گارڈن کی بازیابی کو یقینی بنانے کے لئے بھی اقدامات کا آغاز ہوچکا ہے۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے کھدوائی کا عمل شروع ہوتے ہی اطراف و اکناف کے علاقہ میں یہ افواہیں پھیل گئیں کہ نیا قلعہ میں خزانہ برآمد ہوا ہے جس کے سبب کچھ دیر کے لئے عوام کی بڑی تعداد نیا قلعہ کی طرف پہونچنے لگی تھی لیکن آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے واضح کردیا کہ خزانے کے برآمد ہونے کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں ہے بلکہ اے ایس آئی کی جانب سے کی جانے والی کھدوائی کا مقصد تاریخی ورثے کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔