دُعا مانگنے کا طریقہ اور آداب

محی الدین احمد جاوید

جب بھی دعا مانگنا ہو تو دعا مانگنے سے پہلے گیارہ بار درود شریف پڑھیں۔ پھر ۱۱بار، ۴۱بار یا ۱۰۱بار استغفار پڑھیں۔ اگر استغفار یاد نہ ہو تو ’’استغفر اللّٰہ‘‘ ہی پڑھ لیا کریں۔ پھر اللہ تعالیٰ کے اچھے نام جو نیچے لکھے گئے ہیں، اس کو تین تین بار پڑھیں۔ یعنی ’’یامسبب الاسباب، یاحل المشکلات، یادافع السیئات، یا قاضی الحاجات، یاکافی المہمات، یاشافی الامراض، یارزاق، یااللّٰہ، یارحمٰن، یارحیم، یاحی، یاقیوم برحمتک استغیث‘‘ پڑھنے کے بعد پھر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھیں اور اس کے بعد آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلے سے اور آپ کے صدقے میں دعا کریں کہ ’’اللہ تعالیٰ ہماری تمام جائز دعاؤں کو قبول فرمائے‘‘۔ اپنی دعا میں اپنے ماں باپ، بھائی بہن، ارکانِ خاندان اور مرحومین کو بھی شامل کریں اور ان کے لئے بخشش و

مغفرت کی دعا کرتے ہوئے درج ذیل جملوں کو دعا میں شامل کریں:
’’اللہ تعالیٰ تیرا شکر ہے کہ ہمیں مسلمان بنایا اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں پیدا فرمایا۔ اے اللہ! ہمیں مسلمان جِلا اور ہمارا خاتمہ ایمان پر فرما۔ ہمیں جب بھی موت دے، جمعہ کا دن یا رمضان کا مہینہ ہو۔ اے اللہ! زندگی میں، خواب میں، آخری وقت جب جان لبوں پر ہو اور قبر میں سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار عطا فرما۔ اے اللہ! ہمیں شہادت کا مرتبہ عطا فرما، آخری وقت ہمیں کلمہ نصیب فرما اور قیامت میں سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب فرما‘‘۔ (آمین ثم آمین)
ایک حدیث شریف میں ہے کہ اگر کوئی بندہ شہادت کے مرتبہ کی خواہش رکھتا ہو اور اس خواہش کو اپنی دعاؤں میں شامل رکھتا ہو تو ان شاء اللہ تعالیٰ اس کو شہادت کی موت نصیب ہوگی، خواہ وہ بستر پر ہی کیوں نہ مرے۔
اللہ تعالیٰ سے یہ بھی دعا کریں کہ ’’اے اللہ! ہمیں ہر قسم کے آفات و بلیات (سماوی و ارضی)، جلنے، کٹنے، آگ، پانی، زمینی، ہوائی حادثات اور تمام بیماریوں سے محفوظ رکھ‘‘۔ (آمین)
جب بھی بندۂ مؤمن دعا کرتا ہے تو اُس کی دعا آنے والے حادثات و بلیات سے ٹکراتی ہے، پھر وہ قیامت تک اس بندے کے قریب نہیں آتے اور بندہ تمام آفات سے محفوظ رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کی دعاؤں کو اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں قبول فرمائے۔ (آمین)