نئی دہلی۔ 29مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دو افراد جن پر آئی ایس آئی ایس کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے اور اس دہشت گرد تنظیم کیلئے لوگوں کی بھرتی کی مجرمانہ سازش رچانے کا الزام ہے، انھوں نے آج ایک خصوصی عدالت سے رجوع ہوکر اقبال جرم کیا اور کہا کہ وہ نادم ہیں اور اصل دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ جموں و کشمیر کا اظہر الاسلام (24 سال) اور مہاراشٹرا کا 25 سالہ محمد فرحان شیخ دونوں ملزمین نے اپنے خلاف عدالت کے وضع الزامات کے زائد از ایک ماہ بعد موقف یکسر بدلا ہے۔ ڈسٹرکٹ جج امر ناتھ نے این آئی اے کو نوٹس جاری کی اور 10 اپریل تک جواب طلب کیا ہے۔ ایڈوکیٹ ایم ایس خان کے ذریعہ داخل کردہ درخواست میں کہا گیا کہ ملزمین اپنے خلاف عائد الزام والی حرکتوں پر نادم ہیں۔ ان کے خلاف پہلے کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اور وہ اصل دھارے میں شامل ہوکر سماج کیلئے ثمرآور بنتے ہوئے اپنی بازآبادکاری چاہتے ہیں۔ عرضی میں کہا گیا کہ درخواست گزار کوئی دباؤ، دھمکی، جبر یا بیجا اثر کے بغیر اپنا قصور قبول کررہے ہیں۔
مخالف سکھ فسادات کے
پانچ کیسوں میں مکرر ٹرائل کے احکام
نئی دہلی ۔ 29مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائی کورٹ نے آج 1984ء کے مخالف سکھ فسادات کے وہ پانچ مقدمات میں مکرر شنوائی کا حکم دیا، جن میں تمام ملزمین 1986ء میں بری کردیئے گئے تھے۔ جسٹس گیتا متل اور جسٹس انو ملہوترہ کی بنچ نے تمام ملزمین کو وجہ بتاؤ نوٹسیں بھی جاری کرتے ہوئے دریافت کیا کہ اُن کے خلاف کیس کی دوبارہ شنوائی کیونکر نہ کی جائے۔ یہ مقدمات دوبارہ شروع کرنے کی ازخود ہدایات ان معاملوں میں برأت سے متعلق سماعتی عدالت کے ریکارڈز کا جائزہ لینے کے بعد جاری کی گئی ہیں۔
سوراج انڈیا کو انتخابی نشان سے انکار
نئی دہلی ۔ 29مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اروند کیجریوال سے الگ ہو کر سوراج انڈیا نام سے سیاسی پارٹی بنانے والے یوگیندر یادو کو آج دہلی ہائی کورٹ سے دھکہ لگا۔ کورٹ نے دہلی کے تینوں کارپوریشنوں میں انتخابات کیلئے پارٹی امیدواروں کو ایک انتخابی نشان دینے کی درخواست آج مسترد کر دی۔پارٹی کارپوریشنز کے انتخابات میں پورے دم خم کیساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے ۔