دو دن بعد اے ٹی ایمس اور بینکس کُھل گئے

رقم کی قلت کے باعث عوام کو تکالیف ، صورتحال ابتر
نئی دہلی ۔ 28 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک بھر میں دو دن تعطیل کے بعد آج بینک کی شاخیں کھل گئیں ، لیکن عوام کی قطاریں کسی قدر کم تھیں ، کیونکہ کئی مقامات پر نقد رقم کی قلت دیکھی گئی۔ اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود آج بینکس کھلے رہے ۔ کئی اے ٹی ایمس بھی کھلے تھے لیکن ان میں رقم نہیں تھی ۔ حالانکہ 60 فیصد سے زائد اے ٹی ایمس کو نئی کرنسی کی مناسبت سے تیار کیا جاچکا ہے ۔ وزیراعظم کا اعلان ہوئے تقریباً 20 دن گذر گئے لیکن عوام اب تک اس صدمہ سے سنبھل نہیں پائی ۔ چھوٹے تاجرین ، ٹرک چلانے والوں اور تعمیراتی شعبہ سے وابستہ ورکرس کو انتہائی مشکلات کاسامنا ہے اور وہ روزمرہ کے کام نہیں کرپارہے ہیں ۔ یہ موسم چونکہ ربیع کی فصل اُگانے کا ہے حکومت نے دیہی علاقوں پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ اس کی وجہ سے شہری علاقوں میں نقد رقم کی قلت برقرار ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ دیہی اور نیم دیہی علاقوں میں فنڈس کی فراہمی پر توجہ دی جارہی ہے تاکہ کسانوں کو خاطر خواہ نقد رقم مل سکے ۔ بڑے شہروں میں بینکوں کے پاس مطلوبہ رقم سے کم ہونے کی وجہ افراتفری کا عالم پایا جاتا ہے ۔ کئی افراد نے موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور یہ اندیشہ ظاہر کیا کہ رقم کا بحران شائد مزید چند دن رہے گا ۔ بعض بینکوں میں معمر شہریوں کے لئے علحدہ قطاریں بنائی جارہی ہیں لیکن اسٹیٹ بینک اف انڈیا نے یہ طریقہ کار نہیں اپنایا ہے ، اس کی وجہ سے معمر افراد کو بھی دھوپ میں کئی گھنٹے کھڑے ہونے پر مجبور ہونا پڑا ۔ مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والوں نے رقم کی قلت کی وجہ سے ہونے والی مشکلات سے میڈیا کو واقف کروایا ۔ ایک شخص نے بتایا کہ کافی انتظار کے بعد بینکس سے یہ جواب ملا کہ یہاں رقم نہیں ہے ۔ اسی طرح ایک اور شخص نے بھی بینک سے تمام افراد کو رقم نہ ہونے کی بناء واپس بھیج دینے کی شکایت کی ۔ انھوں نے کہاکہ بینکوں میں قطار کم ہوئی لیکن حقیقت یہ ہے کہ عوامی مسائل بڑھتے ہی جارہے ہیں ۔