دو ایرانی نیوکلیر پلانٹس کی تعمیر سے روس کا اتفاق

تہران 12 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) روس نے آج کم از کم دو مزید نیوکلیر برقی توانائی پلانٹس کی ایران کے ساحلی شہر بوشہر میں تعمیر سے اتفاق کرلیا۔ ایران کے سرکاری خبررساں ادارہ ارنا کی خبر کے بموجب یہ معاہدہ تہران کے ایک دورہ کے موقع پر ہوا۔ روس کے سرکاری ایٹمی توانائی ادارہ روساٹم کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ ایران اور روس کم از کم دو نئے نیوکلیر برقی توانائی پلانٹس کی تعمیر سے ابتدائی معاہدہ کرچکے ہیں۔ دونوں نئے نیوکلیر پلانٹ 1000 میگاواٹ برقی توانائی پیدا کریں گے اور اِنھیں بوشہر میں موجودہ پاور اسٹیشن کے ساتھ تعمیر کیا جائے گا۔

یہ پاور اسٹیشن بھی روس کا ہی تعمیر کردہ ہے۔ مزید مذاکرات تکنیکی اور مالی پہلوؤں پر منعقد کئے جائیں گے لیکن قطعی معاہدہ پر عنقریب دستخط متوقع ہیں۔ ایران کو سخت مغربی تحدیدات کا سامنا ہے جس کے تحت اِس کے تیل اور بینکنگ کے شعبوں پر تحدیدات عائد کی گئی ہیں حالانکہ نومبر میں ایرانی متنازعہ نیوکلیر پروگرام کے بارے میں بڑی طاقتوں کے ساتھ ایک تاریخی معاہدہ طے پاچکا ہے۔ توقع ہے کہ پراجکٹ کے فنڈس جنس کی شکل میں ادائیگی کے ذریعہ ہوں گے۔ ایران کے سفیر برائے روس مہدی سمائی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ دونوں تجارتی شراکت دار ایران کے لاکھوں بیارل تیل روزانہ کی سربراہی کے معاوضہ میں نیوکلیر پلانٹس تعمیر کریں گے۔ روسی خدمات اور اشیاء کے معاوضے میں روس کو ایران کی جانب سے روزانہ لاکھوں بیارل تیل سربراہ کیا جائے گا۔ روسی عہدیداروں نے بات چیت کی نہ تو تردید کی ہے اور نہ ہی توثیق ، صرف اتنا کہا کہ معاہدہ سے اقوام متحدہ کی تحدیدات کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔