محکمہ میں عجیب و غریب صورتحال ، سکریٹری کے عہدہ پر کون برقرار ہیں ؟پر سوال
حیدرآباد۔/10اکٹوبر، ( سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری آخر کون ہیں؟ یہ سوال محکمہ کے عہدیداروں اور ملازمین کیلئے ایک معمہ بن چکا ہے کیونکہ جس عہدیدار کو وہ سکریٹری تصور کررہے ہیں وہ فائیلوں پر دستخط کرنے تیار نہیں۔ اس طرح دو آئی اے ایس عہدیداروں کے درمیان محکمہ اقلیتی بہبود تعطل کا شکار ہے۔ یوں تو محکمہ اقلیتی بہبود پر حکومت کی عدم توجہ کے بارے میں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں لیکن گزشتہ دو دن سے محکمہ کو عجیب و غریب صورتحال کا سامنا ہے۔ گزشتہ دو دنوں سے اقلیتی بہبود کیلئے کوئی سکریٹری نہیں ہے اور حکومت کی تکنیکی کوتاہی کے سبب کوئی بھی عہدیدار اقلیتی بہبود سے متعلق فائیلوں پر دستخط کرنے تیار نہیں۔ اس صورتحال کے سبب اقلیتی بہبود کے اداروں سے متعلق فائیلیں یکسوئی سے محروم ہیں اور کئی اہم فیصلوں کے سلسلہ میں عہدیداروں کو دشواریوں کا سامنا ہے۔ جناب احمد ندیم (آئی اے ایس ) کمشنر ایکسائیز و پروہبیشن جنہیں سکریٹری اقلیتی بہبود کی زائد ذمہ داری دی گئی تھی وہ 22ستمبر تا4اکٹوبر 13دن کی طویل رخصت پر روانہ ہوئے۔ انہوں نے طویل رخصت سے واپسی کے بعد اگرچہ اپنے عہدہ کی ذمہ داری سنبھال لی لیکن حکومت نے اقلیتی بہبود کا محکمہ ان کے تفویض نہیں کیا۔ قواعد کے مطابق طویل رخصت سے واپسی کے بعد حکومت زائد ذمہ داری سے متعلق نئے احکامات جاری کرتی ہے لیکن جناب احمد ندیم کے معاملہ میں اس طرح کے کوئی احکامات جاری نہیں کئے گئے۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ ان کے غیاب میں اقلیتی بہبود کی زائد ذمہ داری نبھانے والے آئی اے ایس عہدیدار ڈاکٹر ٹی رادھا نے اقلیتی بہبود کی فائیلیں یہ کہتے ہوئے واپس کردیں کہ جناب احمد ندیم نے ڈیوٹی جوائن کرلی ہے جبکہ احمد ندیم حکومت کی جانب سے نئی ذمہ داری سے متعلق احکامات کی اجرائی تک قواعد کے مطابق اقلیتی بہبود کے معاملات کی نگرانی نہیں کرسکتے۔ انہیں ڈیوٹی پر جوائن کئے دو دن ہوگئے لیکن حکومت نے ابھی تک اقلیتی بہبود کے محکمہ کی ذمہ داری حوالے نہیں کی۔ اگرچہ یہ ایک تکنیکی خامی ہے لیکن اس کوتاہی کے سبب اقلیتی بہبود کے اداروں کو فائیلوں کی یکسوئی کے سلسلہ میں دونوں عہدیداروں کے دفاتر کے چکر کاٹنے پڑ رہے ہیں اور انہیں دونوں جگہ بھی مایوسی کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت نے جناب احمد ندیم کو منیجنگ ڈائرکٹر بیوریجس کارپوریشن کے علاوہ چیرمین و منیجنگ ڈائرکٹر تلنگانہ ٹرانسکو کی بھی زائد ذمہ داری دی تھی تاہم ان کے غیاب میں چیرمین اور منیجنگ ڈائرکٹر تلنگانہ ٹرانسکو کی ذمہ داری ڈاکٹر ایس کے جوشی پرنسپال سکریٹری توانائی کو دی گئی جبکہ اقلیتی بہبود کے سلسلہ میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری عہدہ کا یہ تعطل مزید کتنے دن جاری رہے گا۔