دوپہر کے کھانے کی عدم سربراہی پر طلبہ کو خصوصی الاؤنس

نئی دہلی۔ یکم اکٹوبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) دوپہر کے کھانے کی اسکیم کے نئے قواعد 2015 کے مطابق اسکولی بچے اب فوڈ سیکوریٹی الاؤنس کے مستحق ہوں گے بشرطیکہ انہیں یہ غذا سربراہ نہیں کی جارہی ہو۔ فوڈ سیکوریٹی ایکٹ 2013 کے نیء قواعد سے متعلق اعلامیہ کل جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا ہے کہ ایام اسکول کے دوران اگر ایک ماہ میں مسلسل پانچ دن تک کھانا سربراہ نہیں کیا گیا تو اس کے ذمہ داروں کوقصوروار ٹھہرایا جائے گا ۔ وزارت فروغ انسانی وسائل کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اسکیم میں خامیوں کو دور کرتے ہوئے کارکردگی کو بہتر بنانے، بے قاعدگیوں کی روک تھام، معیاری غذا اور سربراہی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق دوپہر کے کھانے کے پروگرام ( مڈ ڈے مل ) کے تحت ملک گیر سطح پر 10.5 لاکھ طلبہ کا احاطہ کیا جاتا ہے اور معیاری غذا کو یقینی بنانے کیلئے مقررہ لیباریٹریز میں اس کی جانچ کروائی جائے گی اور یہ ذمہ داری ریاستوں کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کو دی جائے گی جبکہ غذائی اجناس، پکوان گیس یا ایندھن کی قلت اور باورچی و ہلپر کی غیر حاضری اور دیگر وجوہات کی بناء اسکولی طلبہ کو دوپہر کی غذا فراہم نہیں کی گئی تو انہیں الاؤنس ( بھتہ ) ادا کردیا جائیگا۔