دونوں کوریا 27 اپریل کو چوٹی اجلاس پر متفق

سیول۔29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی کوریا اور شمالی کوریا نے آج بین کوریائی چوٹی اجلاس کے لیے تاریخ مقرر کرلی جو شاذ و نادر موقع ہے۔ اس سے قبل اعلی سطح کی میٹنگ ہوچکی ہے جو شمالی کوریا کے لیڈر کم جانگ اُن کے غیر متوقع دورۂ چین کے چند روز بعد منعقد کی گئی۔ شمالی کوریا کو نیوکلیئر اسلحہ سے لیس سمجھا جاتا ہے۔ دونوں کوریائوں کے وفود کے قائدین نے ایک مشترکہ صحافتی بیان میں کہا کہ جنوبی اور شمالی کوریا کے قائدین کے عزم کے مطابق 27 اپریل کو 2018ء سائوتھ۔نارتھ سمٹ منعقد کرنے سے اتفاق کیا گیا ہے۔ یہ چوٹی اجلاس جنوبی کوریا کے مقام پر منعقد کیا جائے گا۔ شمالی کوریا کے لیڈر کم جانگ اور صدر جنوبی کوریا مون جائے ۔اِن کے درمیان یہ میٹنگ اپنی نوعیت کا تیسرا اجلاس رہے گا اور اس کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ تاریخی باچیت کا پروگرام جو اوائل ماہ مئی ہوسکتی ہے۔ آئندہ ماہ کی میٹنگ کا پس منظر 2000 ء اور 2007 ء میں منعقدہ بین کوریائی چوٹی اجلاس ہیں۔ اس کے بعد سے شمالی کوریا نے اپنے نیوکلیئر اور بیلسٹک میزائل پروگراموں میں زبردست پیشرفت کی ہے۔ اس کے نتیجہ میں اسے اقوام متحدہ سلامتی کونسل ، امریکہ ، جنوبی کوریا اور دیگر کی طرف سے متعدد تحدیدات بھگتنا پڑا ہے۔