دونوں پیروں سے محروم شیخ یوسف اپنے پیروں پر کھڑا ہوگیا

حیدرآباد ۔ 25 ۔ مارچ : ( محمد ریاض احمد) : اپنے لیے اور اپنوں کے لیے تو سب جیتے ہیں لیکن دوسروں کے لیے جینے والے بہت کم ہوتے ہیں ۔ لیکن ہمارے معاشرہ کی خوش قسمتی ہے کہ اس میں کئی ایسے لوگ ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے خدمت خلق کا ذریعہ بنادیا ہے ۔ یہ ایسے لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی رضا کے لیے ضرورت مندوں بیماروں ، کمزوروں ، حالات کے ستائے ہوئے لوگوں معذور ، مرد و خواتین اور ملت کے ذہین طلبہ کی مدد میں شب و روز مصروف ہیں ۔ ایسے ہی شخصیتوں میں ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں ، دوبئی میں مقیم صنعت کار جناب خدا داد خاں ، فیض عام ٹرسٹ کے سکریٹری جناب افتخار حسین ، سعودی عرب میں فلاحی خدمات انجام دینے والے انجینئر احمد اللہ خاں بھی شامل ہیں ۔ جناب زاہد علی خاں کی تحریک پر دونوں پیروں سے محروم نوجوان شیخ یوسف ولد شیخ علیم ساکن بیری بی جھالکی ضلع بیدر کی نہ صرف مالی مدد کی گئی بلکہ ہیلپنگ ہینڈ کے ذریعہ شیخ یوسف کو دو مصنوعی پاؤں بھی لگائے گئے ہیں جس کے نتیجہ میں یہ نوجوان اب خود اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگیا ہے ۔ واضح رہے کہ جناب خدا داد خاں نے ایک حادثہ میں اپنے دونوں پاؤں سے محروم ہوئے اس لڑکے کو سیاست میں رپورٹ کی اشاعت کے فوری بعد 1.5 لاکھ روپئے کی امداد فراہم کی تھی تاکہ اس کے لیے آمدنی کا کوئی ذریعہ پیدا کیا جاسکے جب کہ سیاست کی رپورٹ کا اثر یہ ہوا کہ سعودی عرب میں مقیم این آر آئی جناب احمد اللہ خاں اور ان کے دوست احباب نے 1.80 لاکھ اور ہیلپنگ ہینڈ نے 50 ہزار روپئے جملہ 2.30 لاکھ روپئے کے صرفہ سے شیخ یوسف کو جرمن ساختہ مصنوعی پاؤں نصب کروائے ۔ اب ان German make modular prosthetic system کے ذریعہ شیخ یوسف پھر ایک بار چلنے کے قابل ہوگیا ہے ۔ اس نوجوان کو Ortho India کے انور بیگ کے ذریعہ پیر لگائے گئے ہیں

جس میں ہیلپنگ ہینڈ کے ایم حسن عسکری کا بھی اہم رول رہا ۔ جناب زاہد علی خاں سے ملاقات کرتے ہوئے شیخ یوسف علی نے کہا کہ مصنوعی پیر نصب کئے جانے کے بعد سے وہ خود میں ایک نیا جوش و ولولہ محسوس کررہا ہے ۔ اسے اپنے والدین کے چہروں پر خوشی و اطمینان دیکھ کر کافی سکون محسوس ہورہا ہے ۔ اس لڑکے نے مزید بتایا کہ وہ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں ان کے ارکان خاندان اوران تمام کے لیے ہمیشہ دعا گو رہے گا ۔ جنہوں نے اس کی مدد میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ۔ دوسری جانب شیخ علیم نے کہا کہ وہ سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کا شکر بجالاتے ہیں جس نے ایڈیٹر سیاست اور دیگر ہمدردان ملت کے دلوں میں میرے بچے کے لیے ہمدردی پیدا کی جس کے نتیجہ میں آج وہ اپنے قدموں پر کھڑا ہوسکا ۔۔