نیکلس روڈ سے ہیلی کاپٹر کی سیر
ٹینک بینڈ حسین ساگر میں پانی کی بس
حیدرآباد۔2اگسٹ (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کو اسمارٹ سٹی اور ورلڈ کلاس سٹی بنانے کا خواب صرف خواب ہی رہے گا ؟ شہر کو سیاحتی مرکز میں تبدیل کرنے کے اقدامات کے اعلانات اور بعض مواقع پر افتتاح تک انجام دیتے ہوئے شہریوں کی امیدوں میں اضافہ کیا گیا لیکن ان پر مؤثر عمل آوری میں حکومت کی ناکامی سے شہریوں میں حکومت کی امیج کافی متاثر ہوئی ہے۔ شہر میں سیاحت کے فروغ کیلئے جاریہ سال کے اوائل میں ہیلی کاپٹر ’’جوائے رائیڈ ‘‘ کا آغاز عمل میں لایا گیا اور ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راماراؤ نے جوش و خروش کے ساتھ شہر کا فضائی دورہ کرتے ہوئے اس کا افتتاح انجام دیا لیکن مارچ 2016میں شروع کردہ اس پراجکٹ کو اندرون چند یوم بند کردیا گیا اور اس کے متعلق اسی وقت روزنامہ سیاست نے انکشاف کیا تھا کہ مرکزی شہری ہوا بازی سے اجازت کے حصول کے بغیر اس پراجکٹ کو منظوری دی گئی تھی جسے وزارت شہری ہوابازی نے منسوخ کردیا۔ شہر مے فضائی مشاہدے کیلئے شروع کردہ اس پراجکٹ کے متعلق حکومت کی جانب سے بلند بانگ دعوے کئے گئے لیکن ان دعوؤں کی قلعی کھل جانے کے بعد حکومت بلکلیہ طور خاموش رہی جس کے نتیجہ میں یہ پراجکٹ بھی لیت و لعل کا شکار بنا ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اب ایک مرتبہ پھر حکومت کی جانب سے وزارت شہری ہوابازی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اجازت طلب کی جا رہی ہے اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ جاریہ سال کے اختتام سے قبل مرکزی حکومت اس خصوص میں اجازت فراہم کر دے گی۔ دوسری جانب عہدیدار اس بات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ مہینہ میں ایک ہفتہ یا 4دن کیلئے ہیلی کاپٹر ’’جوائے رائیڈ‘‘ کیلئے اجازت کے حصول کی ضرورت نہیں ہے اسی لئے مہینہ میں ایک ہفتہ کیلئے فضائی سیاحت کا آغاز عمل میں لایا جائے۔ دونوں شہروں کے سیاحتی مقامات چارمینار‘ گولکنڈہ ‘ گنبدان قطب شاہی‘ مکہ مسجد‘ حسین ساگر‘ چومحلہ پیالس ‘ فلک نما پیالس‘ سالارجنگ میوزیم ‘ ہائی ٹیک سٹی ‘ اور دیگر مقامات کے فضائی مشاہدے کیلئے شروع کی گئی تھی اس خدمات کا یکلخت بند کر دیا جانا شہریوں کیلئے باعث تشویش رہا لیکن حکومت کے دیگر اعلانات کی طرح اس اعلان کو بھی عوام نے فراموش کرنا شروع کر دیا تھا۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اس فضائی سیاحت کے اعلان کے بعد جو جوش و خروش دیکھا جا رہا تھا اس میں بتدریج کمی ہوتی گئی لیکن ایک مرتبہ پھر سے عوام کو سپنوں کی دنیاں میں لیجانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ نیکلس روڈ پر واقع جل وہار کے قریب اس فضائی سیاحت کیلئے باضابطہ ہیلی پیڈ بنایا گیا لیکن افتتاح کے بعد سے اس ہیلی پیڈ کا استعمال شاذ و نادر ہی کیا جا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے سیاحت کے فروغ کے معاملہ میں اس فضائی سیاحت کے علاوہ بھی کئی اعلانات کئے گئے لیکن ان اعلانات پر بھی عمل آوری کے معاملہ میں سنجیدگی کا اظہار نہیں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے حکومت کے اعلانات پر عوام کا اعتماد باقی نہیں رہا اورشہر میں ترقیاتی و تعمیراتی کاموں کے اعلانات پر عوام توجہ نہیں دے رہے ہیں بلکہ حکومت کی جانب سے ترقیاتی اعلانات بالخصوص شہر ی ترقیات کی جانب سے کئے جانے والے اعلانات پر بلکل بھی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ ذرائع کے بموجب اب تو عوام میں ہی نہیں بلکہ متعلقہ محکمۂ جات کے عہدیداروں میں بھی حکومت کے منصوبوں کو مذاق کا موضوع بنایا جانے لگا ہے۔