بھولے بھالے عوام ٹھگے جارہے ہیں ، پولیس کی کارروائی اور انتباہ بھی بے اثر
حیدرآباد۔ 10 مئی (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں فرضی باباؤں اور عاملوں کی بہتات ہوتی جارہی ہے۔ پرانے شہر کے بیشتر علاقوں میں ایک مرتبہ پھر جادو ٹونا کے علاج کے نام پر عامل، عوام کو گمراہ کرتے ہوئے انہیں ٹھگنے لگے ہیں۔ چند ماہ قبل محکمہ پولیس کی جانب سے پرانے شہر کے علاقوں میں موجود نام نہاد عاملوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلائی گئی تھی اور انہیں ان سرگرمیوں سے باز آنے کا انتباہ دیا گیا تھا، لیکن کچھ عرصہ بعد ان کی یہ سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوتی جارہی ہیں۔ پرانے شہر کے علاقوں وٹے پلی، نواب صاحب کنٹہ، سلطان شاہی، یاقوت پورہ، تالاب کٹہ، تاڑبن کے علاوہ بعض دیگر علاقوں میں بھی اس طرح کے فرضی باباؤں کی بہتات ہوتی جارہی ہے۔ عوام بالخصوص خواتین میں اس طرح کی سرگرمیوں کے متعلق شعور اجاگر کئے جانے کی ضرورت ہے چونکہ ان ٹھگوں کا شکار اکثر خواتین ہی ہوتی ہیں۔ کالا جادو سے نجات کے علاوہ مختلف مسائل کے حل کے نام پر چلائی جانے والی یہ سرگرمیاں انتہائی گھناؤنی ہوتی ہیں، جس کا کئی مرتبہ احاطہ کیا جاچکا ہے لیکن اس کے باوجود عوام میں لاشعوری کے باعث یہ ٹھگ اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ مسلمانوں کو ان ٹھگوں سے بچانے کیلئے یہ ضروری ہے کہ ذمہ داران ملت اسلامیہ بالخصوص علماء کے علاوہ ائمہ مساجد و خطیب حضرات کو چاہئے کہ وہ عوام میں شعور اجاگر کرتے ہوئے ان میں اس بات کا احساس پیدا کریں کہ اللہ رب العزت کے سواء کوئی قوت نجات دہندہ نہیں ہے۔ کمزور عقیدہ والے عوام کے ایمان کو مضبوط بنانا علماء کی ذمہ داری ہے، اسی لئے یہ ضروری ہے کہ علماء اس سنگین مسئلہ پر تحریک چلاتے ہوئے شہر سے ایسے لوگوں کے خاتمہ کو یقینی بنائیں جو شہریوں کے ایمان پر بالواسطہ ڈاکہ ڈال رہے ہیں اور انہیں گمراہی کی طرف لے جانے کے مرتکب ہیں۔ حالیہ دنوں میں کئی ایسے واقعات منظر عام پر آئے ہیں جن میں عاملین کی جانب سے معصوم عوام کو ٹھگتے ہوئے نہ صرف ان کی دولت لوٹی گئی بلکہ رشتوں میں بھی دراڑیں ڈالی جارہی ہیں۔ نئے شہر کے کئی علاقوں میں بھی اس طرح کی سرگرمیاں عروج پر ہیں جن پر قابو پایا جانا ضروری ہے۔