حیدرآباد 19 جولائی (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں عیدالفطر جوش و خروش اور خشوع و خضوع کے ساتھ منائی گئی۔ نماز عیدالفطر کے موقع پر برادران اسلام کا سب سے بڑا اجتماع عیدگاہ میر عالم پر دیکھا گیا جہاں لاکھوں مسلمانوں نے نماز عید ادا کی۔ مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے نماز عیدالفطر سے قبل فضائل عیدالفطر کے عنوان سے اپنے خطاب میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ آلیر میں ہوئے انکاؤنٹر پر متعدد نمائندگیوں اور تحقیقات کے مطالبہ کو نظرانداز کئے جانے کے سبب اُنھوں نے رمضان المبارک کے دوران تمام دعوت افطار بالخصوص چیف منسٹر کی دعوت کا بائیکاٹ کیا ہے۔ مولانا جعفر پاشاہ نے بتایا کہ متعدد مرتبہ تحقیقات کے مطالبہ کے باوجود حکومت نے جب 5 مسلم نوجوانوں کے خون کو اہمیت نہیں دی تو پھر ہم کیونکر انھیں اہمیت دیں۔ مولانا جعفر پاشاہ نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ حق کیلئے جدوجہد کو استحکام بخشیں۔ انھوں نے عیدالفطر کے موقع پر غریبوں اور مسکینوں کا خصوصی خیال رکھنے کی تلقین کی اور کہاکہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وصلعم نے جو تعلیمات دی ہیں اُن کے مطابق ہمیں اپنی خوشیوں میں دوسروں کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ضرورت مندوں کی ضرورت پورا کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ مظلوموں کے ساتھ انصاف کو یقینی بنائے۔ ڈاکٹر سیف اللہ شیخ الادب جامعہ نظامیہ نے فضائل عیدالفطر بیان کرتے ہوئے کہاکہ عیدالفطر درحقیقت اللہ کی جانب سے عطا کردہ انعام ہے جو ماہ رمضان المبارک کے دوران ایک ماہ کی عبادتیں ہم نے کی ہیں اُس کی خوشی کے طور پر منائی جاتی ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ اُمت مسلمہ کو ماہ رمضان المبارک کے دوران اللہ تعالیٰ نے جس طرح سے تیار کیا ہے آئندہ گیارہ مہینے تک اُس تیاری کو عملی جامہ پہناتے ہوئے زندگی گزارنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر سیف اللہ نے بتایا کہ عیدالفطر کے موقع پر ضرورت مندوں کی داد رسی کے ساتھ یتیموں، غریبوں، مسکینوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے چونکہ آقائے نامدار صلی اللہ علیہ و سلم کی سیرت مبارکہ سے یہ تعلیمات ہمیں ملتی ہیں اور ان پر عمل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ عیدگاہ میر عالم میں مولانا حافظ و قاری محمد رضوان قریشی نے نماز عیدالفطر کی امامت کی۔ عیدگاہ کے اطراف بلدیہ حیدرآباد، محکمہ برقی، محکمہ آبرسانی، محکمہ آر ٹی سی، ریاستی وقف بورڈ کے علاوہ محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے مصلیان کرام کی سہولت کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ عید میر عالم پہونچنے کے راستوں پر کچرے کی عدم نکاسی سے عوام میں ناراضگی دیکھی گئی۔ دونوں شہروں کی مختلف عیدگاہوں میں بھی بڑی تعداد میں مسلمانوں نے نماز عید ادا کی۔ تاریخی مکہ مسجد میں مولانا حافظ عثمان نقشبندی امام مکہ مسجد نے نماز عید کی امامت کی ۔مکہ مسجد میں مصباح القرا حضرت مولانا حافظ عبداللہ قریشی الازہری نے نماز ادا کی ۔ ریڈ ہلز پلے گراونڈ میں مولانا حافظ عبید الرحمن اطہر ندوی نے نماز عید کی امامت کی ۔ قبل ازیں فضائل عید بیان کئے گئے ۔ عیدگاہ عنبرپیٹ میں مولانا ڈاکٹر سید حمید الدین شرفی نے فضائل عید بیان کئے جبکہ مولانا عدیل قادری نظامی تسکین نے نماز عید کی امامت کی ۔عیدگاہ گنبدان قطب شاہی گولکنڈہ میں امام و خطیب مولانا قاری سید متین علی شاہ قادری نے نماز عیدالفطر کی امامت کی۔ قبل ازیں انھوں نے فضائل عیدالفطر بیان کئے۔ مولانا صفی احمد مدنی نے اعزہ ہائی اسکول گراؤنڈ ملک پیٹ میں نماز عید کی امامت کی اور خطبہ دیا ۔ مولانا شفیق عالم خان جامعی نے این ٹی آر اسٹیڈیم میں نماز عید کی امامت کی ۔ مولانا عبدالرحیم خرم جامعی نے وادی حدیث عیدگاہ جل پلی میں نماز عید کی امامت کی ۔مولانا محسن بن محمد الحمومی قادری نے مسجد خورشید جاہی نامپلی میں امامت کی۔ مسجد بغدادی ٹیک میں مولانا حافظ و قاری سید عاصم نقشبندی نے نماز عید پڑھائی ۔عیدگاہ اجالے شاہ میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے فضائل عید بیان کئے جبکہ محمد شرف الدین عمران نے امامت کی ۔ شاہی مسجد باغ عامہ میں مولانا عبدالرحمن بن محمد الحمومی نے نماز عید الفطر کی امامت کی اور فضائل عید بیان کئے ۔مسجد حج ہاؤز میں مولانا حافظ صابر پاشاہ نے امامت کی ۔ اسکے علاوہ شہر کی دیگر مساجد بالخصوص جامع مسجد بارکس ‘ جامع مسجد چوک ‘ جامع مسجد مشیرآباد ‘ جامع مسجد معظم پورہ ملے پلی و دیگر مقامات پر عظیم الشان اجتماعات دیکھے گئے ۔ شیعہ مساجد میں بھی خشووخضوع کے ساتھ عیدالفطر کا اہتمام عمل میں آیا اور جامع مسجد مہدویہ مشیرآباد میں مولانا سید بختیارعالم نے نماز عید کی امامت کی ۔