راتوں کو گھر واپس ہونے والوں کی حفاظت ، مقفل مکانات کو محفوظ رکھنے پولیس گشت میں اضافہ
حیدرآباد۔2مئی(سیاست نیوز) شہر کے شادی خانو ںمیں جاری تقاریب میں اضافہ کے سبب دونوں شہروں بالخصوص پرانے شہر میں پولیس کی چوکسی میں اضافہ کردیا گیا ہے تاکہ تقاریب سے رات دیر گئے واپس ہونے والوں اور مکانات کو مقفل کرتے ہوئے تقاریب میں شرکت کرنے والوں کی جائیدادوں و املاک کی حفاظت کو ممکن بنایا جاسکے۔ ماہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل ماہ شعبان المعظم اور ماہ رجب المرجب کوعام طور پر ہندستانی مسلمانو ںمیں شادیوں کا موسم تصور کیا جاتا ہے اور ان دو ماہ کے دوران شادیوں کا انعقاد ہوتا رہتا ہے اور ماہ رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی شادیوں کا سلسلہ ترک ہوجاتا ہے کیونکہ ماہ رمضان المبارک کے دوران اکثر لوگ تقاریب میں شرکت سے اجتناب کرنے لگتے ہیں اور ان کی توجہ عبادات پر مرکوز ہوتی ہیں۔ شادی خانوںکے مالکین کا کہنا ہے کہ شہر میں ماہ شعبان المعظم کے دوران تقاریب کا انعقاد عروج پر ہوتا ہے اور ہر تقریب میں 800تا 1000لوگوں کی شرکت معمول کی بات بن چکی ہے ۔ محکمہ پولیس ساؤتھ زون کی جانب سے پرانے شہر کے گلی محلوں میں کی جانے والی گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے کیونکہ رات کے اوقات میں تقاریب میں شرکت اور مکانات مقفل ہونے کے سبب سارق سرگرم ہو جاتے ہیں اور اسی طرح شادی خانوں کے قریب بھی پولیس کی جانب سے نگاہ رکھی جانے لگی ہے کیونکہ اکثر چین اڑانے کے واقعات شادی خانوں کے قریب اندھیری گلیوں یا سڑکوں پر پیش آتے ہیں اسی لئے ان مقامات پر خصوصی نظر رکھی جا رہی ہے۔ محکمہ پولیس کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ خود وہفتہ میں دو یا تین دن شادی کی دو سے زائد تقاریب میں شرکت کر رہے ہیں جس کے سبب انہیں اندازہ ہے کہ لوگ تقاریب کے انعقاد میں کس حد تک مصروف ہیں اور انہیں کس طرح کی سہولتیں فوری طور پر فراہم کی جانی چاہئے ۔ شادی خانوں کے ذمہ دارو ںکا کہنا ہے کہ ماہ رمضان المبار ک کے دوران نکاح تقاریب کا انعقاد بہت کم ہوا کرتا ہے اور رمضان میں ہونے والے نکاح اکثر غیر مقیم ہندستانیوں کے ہوتے ہیں جو ماہ رمضان کے دوران تعطیلات پر شہر آئے ہوئے ہوتے ہیں۔ اس سال ماہ رمضان المبار ک سے قبل یعنی شعبان کے دوران شہر کے شادی خانو ںمیں منعقد ہونے والی تقاریب میں اضافہ کی وجوہات کے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکول و کالجس کو تعطیلات کے سبب بھی شادی و دیگر تقاریب ماہ گرما کے عروج پر ہونے کے باوجود منعقد کی جا رہی ہیں۔