امتحانات اور گرما کے باوجود صورتحال کے ازالہ کے لیے کوئی اقدامات نہیں ، عوام کی شدید برہمی
حیدرآباد۔2اپریل(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں برقی سربراہی میں پیدا ہونے والے خلل کے سبب عوام کو شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اورتلنگانہ اسٹیٹ سدرن پاؤر ڈسٹریبیوشن کمپنی لمیٹڈ کے عہدیداروں کا کہناہے کہ شہر میں برقی کی طلب میں ہونے والے اضافہ کے سبب بعض علاقوں میں برقی سربراہی میں خلل پیدا ہو رہاہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ اور ریاستی وزراء کے علاوہ تلنگانہ راشٹر سمیتی قائدین ریاست کے اضلاع میں 24گھنٹے بلا وقفہ اور معیاری برقی سربراہی کے انتخابی مہم کے دوران دعوے کر رہے ہیں لیکن شہر حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ نواحی علاقوں میں روزانہ کئی گھنٹے برقی سربراہی میں کٹوتی ریکارڈ کی جا رہی ہے اورعہدیداروں کا کہناہے کہ برقی کی کھپت میں ہونے والے اضافہ اور طلب میں اضافہ کے سبب یہ صورتحال پیداہورہی ہے اور اس کے ازالہ کے لئے اقدامات ناگزیر ہیں کیونکہ موسم گرما کی شدت کو دیکھتے ہوئے عوام برقی سربراہی میں خلل پر شدید برہمی کا اظہار کر رہے ہیں ۔ دونوں شہروں کے کئی علاقوں میں روزانہ برقی سربراہی میں خلل معمول کی بات ہوتی جا ر ہی ہے جبکہ امتحانات اور گرما کے پیش نظر محکمہ برقی کے اعلی عہدیدارو ںنے معیاری اور بلا وقفہ برقی سربراہی کے اقدامات کا وعدہ کیا تھا لیکن ان کا یہ وعدہ ہمیشہ کی طرح ناقابل عمل رہا۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے شہری علاقوں میں معیاری برقی سربراہی کے معاملہ کو انتخابات میں موضوع بنایا جا رہاہے جبکہ عوام کا کہنا ہے کہ تلگو دیشم دور حکومت میں اس سے کئی گنا بہتر اور معیاری برقی سربراہ کی جایا کرتی تھی اور حالیہ عرصہ میں محکمہ برقی کی جانب سے انجام دیئے جانے والے اقدامات سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ تہواروں کے موسم کے سلسلہ میں محکمہ برقی کی جانب سے کی جانے والی تیاریاں بھی ناکافی ثابت ہوں گی کیونکہ موسم گرما کے دوران ماہ رمضان المبارک کی آمد ہے اور اگر محکمہ برقی کی جانب سے برقی سربراہی کی یہی صورتحال رہی تو عوام کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ شہر کے کئی علاقوں میں ٹرانسفارمرس کی کمی کے سبب برقی سربراہی میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور موجودہ ٹرانسفارمرس پر زائد بوجھ عائد ہونے کے سبب برقی سربراہی بار بار منقطع ہورہی ہے اس مسئلہ کو دور کرنے کے لئے ضروری ہے کہ جن علاقوں میں ٹرانسفارمرس پر اضافی بوجھ عائد ہو رہا ہے ان علاقوں میں فوری اضافی ٹرانسفارمرس کی تنصیب عمل میں لائی جائے۔