حیدرآباد ۔ 25 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں جاری شدید گرمی میں آئندہ دنوں مزید اضافہ ہونے کے قوی امکانات ہیں ۔ شہر میں تیزی سے بڑھ رہی گرمی کی لہر کے سبب ایرکولرس کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور عوام گرمی سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنے میں مصروف ہیں ۔ حکومت کی جانب سے موسم گرما کے دوران برقی کٹوتی نہ کرنے کے اعلان سے عوام کو کچھ حد تک راحت حاصل ہوئی ہے لیکن گرمی کی شدت میں ابتدائی دنوں میں ہی ریکارڈ کئے جارہے درجہ حرارت سے عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے اور آئندہ ماہ یا اواخر گرما کے تعلق سے فکر مندی کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ موسم گرما کی شدت سے نمٹنے کے لیے عصری سہولتوں کے ساتھ ساتھ عوام گھریلو ٹوٹکے بھی اختیار کررہے ہیں ۔ ماہرین موسمیات کے بموجب شہر میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوسکتا ہے اور اس اضافہ کی وجہ سے موسمی ہئیت میں تبدیلی اور درختوں و ہریالی کی کمی ہے ۔ علاوہ ازیں عالمی حدت کے اثرات بھی شہر کی گرمی پر مرتب ہورہے ہیں ۔ ماہرین موسمیات کے بموجب گرمی سے بچاؤ کی تدابیر ہی گرما کے اثرات سے محفوظ رکھ سکتی ہے ۔ اسی لیے سخت دھوپ میں نکلنے سے گریز کرنے کی ضرورت ہے چونکہ دھوپ کی شدت سے لو لگنے کے واقعات رونما ہوسکتے ہیں ۔ عوام کو چاہئے کہ وہ شدید دھوپ سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کریں اور اس موسم گرما کے دوران بچوں کو دھوپ سے محفوظ رکھیں چونکہ موسم گرما کی شدت کے اثرات بچوں پر بہت جلد ہوتے ہیں ۔ ڈاکٹر محبوب باشاہ ماہر اطفال نے بتایا کہ موسم گرما کی شدت کے سبب بچوں میں دست و قئے کی شکایات پیدا ہونے لگتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی قوت مدافعت کمزور ہونے کے سبب بچے کسی بھی طرح کے آلودہ غذاؤں سے جلد متاثر ہوتے ہیں ۔ موسم گرما میں پہلے سے تیار کردہ غذا جیسے برگر ، سینڈوچ وغیرہ سے بچوں کو دور رکھا جانا چاہئے ۔ ڈاکٹر محبوب باشاہ نے کہا کہ اس موسم میں صاف پینے کے پانی پر خصوصی توجہ مرکوز کی جانی چاہئے چونکہ گرما کے سبب بچوں کا معدہ پہلے سے ہی کمزور ہوتا ہے اور ایسی صورت میں آلودہ پانی کا استعمال انتہائی خطرناک ثابت ہونے کا خدشہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک ممکن ہوسکے ۔ بچوں کو تازہ تیار کردہ غذا استعمال کروائیں اور دودھ پینے والے بچوں کو ان کی طلب کے مطابق دودھ فراہم کیا جائے ۔ انہیں دودھ پینے سے روکا نہ جائے اور بوتل سے دودھ پینے والے بچوں کو بوتل دھوئے بغیر دودھ نہ دیں چونکہ اس سے بوتل میں پیدا ہونے والے جراثیم بچوں کے پیٹ تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں اور موسم گرما میں جراثیم پیدا ہونے کے لیے زیادہ وقت نہیں لگتا ۔ ڈاکٹر محبوب باشاہ نے بتایا کہ بچوں کو موسم گرما میں احتیاط کے ساتھ معدے کی بیماریوں میں مبتلا ہونے سے روکنے کے لیے انفکشن سے بچانا بے حد ضروری ہے ۔۔