جلوس و جلسے ہائے سیرت النبیؐ ، پولیس کا معقول و خصوصی بندو بست
حیدرآباد۔ 15 جنوری (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ ریاست بھر کے کئی اضلاع میں جشن میلادالنبیؐ کا انتہائی جوش و خروش کے ساتھ انعقاد عمل میں آیا۔ حیدرآباد میں 11 ربیع الاول کی شب سے ہی سارے شہر میں جلوس و جلسہ ہائے سیرت النبیؐ کا آغاز ہوچکا تھا۔ 12 ربیع الاول کو صبح تین مرکزی جلوس مکہ مسجد سے نکالے گئے جن میں سنی دعوت اسلامی کے جلوس کے علاوہ انجمن قادریہ اور سنی یونائٹیڈ فورم آف انڈیا کے جلوس شامل ہیں۔ ان مرکزی جلوس میلاد میں ہزاروں کی تعداد میں عوام بالخصوص نوجوانوں نے شرکت کی جو دوران جلوس نعرے لگا رہے تھے۔ صبح کی اولین ساعتوں میں سنی دعوت اسلامی کے میلاد جلوس کا مکہ مسجد سے آغاز ہوا جسے علامہ عطیف میاں قادری بدایونی نے جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔ اس جلوس کی نگرانی مولانا سید حامد حسین حسان فاروقی امیر سنی دعوت اسلامی نے کی جوکہ مکہ مسجد سے روانہ ہوا اور حج ہاوز کے قریب دعائیہ اجتماع کے ساتھ اختتام کو پہونچا۔ بعدازاں پولیس کی جانب سے فراہم کردہ وقت کے مطابق انجمن قادریہ کے جلوس کا آغاز ہوا۔
اس جلوس کی نگرانی مولانا سید غلام صمدانی علی قادری نے کی جبکہ فقیر سید سیف اللہ حسینی باقری کنوینر تھے جس میں آستانہ حضرت خواجہ محبوب اللہؒ کے علاوہ درگاہ حضرت سید یحییٰ پاشاہ قادریؒ کے معتقدین اور دونوں شہروں کی مختلف تنظیموں کے ہزاروں کارکن موجود تھے۔ یہ جلوس مکہ مسجد سے روانہ ہوا اور گلزار حوض، مدینہ بلڈنگ، نیاپل، سالار جنگ میوزیم، دارالشفاء، منڈی میرعالم، اعتبار چوک سے ہوتا ہوا یاقوت پورہ بڑا بازار پہنچا جہاں جلسہ عام میں تبدیل ہوگیا۔ بعدازاں مکہ مسجد سے سنی یونائٹیڈ فورم آف انڈیا کے جلوس کا آغاز ہوا اور اس جلوس کو مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین صابری امیر جامعہ نظامیہ و سجادہ نشین درگاہ حضرت شاہ خاموشؒ نے روانہ کیا۔ اس جلوس کے کنوینر مولانا سید ظہیرالدین علی صوفی تھے۔
جبکہ جلوس کی نگرانی مولانا سید اولیاء حسینی مرتضی پاشاہ نے کی۔ یہ جلوس بھی مکہ مسجد سے روانہ ہوا اور مختلف سڑکوں سے گذرتا ہوا مغلپورہ پلے گراؤنڈ پر اختتام کو پہونچا۔ شہر میں منعقدہ ان جلوسوں میں شرکت کرنے والی اہم شخصیتوں میں مولانا عرفان قادری ، مولانا مفتی عبدالعزیز قادری، جناب راشد عبدالرزاق میمن، جناب مرزا عارف اللہ بیگ، مولانا سید غلام قادر قطب قادری، مولانا حافظ مظفر حسین بندہ نوازی، مولانا سید عبدالقادر قادری وحید پاشاہ، مولانا سید شاہ قبول پاشاہ قادری شطاری ، مولانا محمود پاشاہ قادری زرین کلاہ، صوفی عبدالقادر ثانی کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔ ان جلوس کا مختلف گزر گاہوں پر جلوس کے استقبال کے لئے تیار کردہ شہ نشینوں کے ذریعہ استقبال کیا گیا۔ جلوس کے دوران بڑے ساؤنڈ باکس میں نعت شریف کی ریکارڈنگ بجائی جارہی تھی اور زبردست سامع نوازی بھی کی گئی۔ میلاد مصطفیؐ منانے کے اس طریقہ کے علاوہ دونوں شہروں کے مختلف محلہ جات میں زبردست سجاوٹ اور روشنیاں کی گئی تھیں جبکہ بعض مقامات پر آتش بازی بھی کی گئی۔ دونوں شہروں میں کئی مقامات پر جلسہ سیرت مصطفیؐ کا انعقاد عمل میں آیا اور کئی خانقاہوں میں زیارت آثار مبارک کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جلوس میں مولانا سید اکرم پاشاہ قادری تخت نشین کے علاوہ مولانا سید سعید قادری بھی سرگرم تھے۔ 12 ربیع الاول کو دن میں حسب روایت قدیم کل ہند مجلس تعمیر ملت کا جلسہ سیرت النبیؐ نظام کالج گراؤنڈ پر منعقد ہوا۔ اس عظیم الشان تاریخی جلسہ عام سے آچاریہ پرمود کرشنن جی نے مخاطب کیا۔
اس جلسہ کی نگرانی مولانا محمد عبدالرحیم قریشی ایڈوکیٹ صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت نے کی۔ 11 ربیع الاول کو رات دیر گئے تک دارالسلام میں جلسہ رحمت العلمینؐ جاری رہا اور اس جلسہ میں بیرونی مہمان کی حیثیت سے علامہ عطیف میاں قادری بدایونی نے مخاطب کیا۔ یہ جلسہ بیرسٹر اسدالدین اویسی کی زیرنگرانی منعقد ہوا۔ آصفیہ سنٹرل لائبریری میں جناب سید عمر جلیل نے خون کا عطیہ دیتے ہوئے کیمپ کا افتتاح انجام دیا۔ مولانا احسن بن محمد عبدالرحمن الحمومی نے یہ بات بتائی۔ تاریخی مکہ مسجد میں زیارت آثار مبارکہ کا بڑے ادب و احترام کے ساتھ اہتمام کیا گیا تھا
جہاں پر ہزاروں فرزندان توحید نے پہنچ کر زیارت آثار شریف کی۔ مکہ مسجد میں صبح 10 بجے مصباح القراء مولانا عبداللہ قریشی الازہری نے جشن میلادالنبیؐ کے موقع پر عربی خطبہ دیا۔ رات دیر گئے تک بھی مختلف علاقوں میں ریالیوں و جلوسوں کا سلسلہ جاری رہا اور تلسنکرات و جشن میلادؐ کے پیش نظر محکمہ پولیس کی جانب سے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ مسٹر انوراگ شرما کمشنر پولیس کے علاوہ مسٹر مالا ریڈی، مسٹر سندیپ شنڈلیہ، مسٹر انجنی کمار، مسٹر شیو پرساد، مسٹر بابو راؤ کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداران موجود تھے۔