دونوں تلگو ریاستی حکومتوں کو عدالت کی سرزنش

عوامی زمینات کے معاوضہ سے متعلق تفصیلات پیش کرنے چار ہفتوں کی مہلت
حیدرآباد ۔ 27 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : مختلف پراجکٹس کی تعمیر کے لیے عوامی زمینات حاصل کرنے کے بعد انہیں معاوضہ فراہم کرنے میں حکومتوں کی لاپرواہی کا ہائی کورٹ نے سخت نوٹ لیا ہے ۔ زائد معاوضہ کی ادائیگی سے متعلق عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنے پر بھی شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی صورت میں معاوضہ کی ادائیگی کے بعد ہی زمینات حاصل کرنے سے متعلق احکامات جاری کئے جائیں گے ۔ ہائی کورٹ نے حکومتوں کی سرزنش کی  اور کہا کہ جس طرح انڈومنٹ اراضی کے حصول کے لیے پہلے ڈپازٹ کرنے کے احکام دئیے گئے ہیں اسی طرح تمام اقسام کی اراضی کے حصول کے لیے بھی احکامات جاری کئے جائیں گے ۔ اپنے رویہ میں تبدیلی نہ لانے کی صورت میں حصول اراضی کے عمل کے خلاف احکامات جاری کردئیے جائیں گے ۔ عدالت نے دونوں تلگو ریاستوں کے چیف سکریٹریز سے کہا کہ حصول اراضی سے متعلق جاری کردہ عدالتی احکامات پر عمل آوری سے متعلق تمام تفصیلات پیش کریں ۔ اس مناسبت سے کارگزار چیف جج جسٹس رمیش رنگناتھن اور جسٹس جی شیام پرساد پر مشتمل بنچ نے احکامات جاری کئے ہیں ۔ محبوب نگر ضلع پرنسپل جج جسٹس جی وینکٹ کرشنیا نے ہائی کورٹ کو مراسلہ روانہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ضلع کلکٹرس کی جانب سے احکامات پر عدم عمل آوری کی وجہ سے حصول اراضی کے مقدمات میں اضافہ اور سنوائی میں تاخیر ہورہی ہے ۔ ہائی کورٹ نے اس مراسلہ کو مفاد عامہ کی درخواست کے طور پر قبول کیا ہے اور اس مناسبت سے کارگزار چیف جج کی نگرانی میں مقدمہ کا آغاز ہوا ۔ حکومت تلنگانہ کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ پی ناگیشور راؤ نے عدالت کو تیقن دیا کہ بہت جلد ان مسائل کو حل کیا جائے گا کیوں کہ ایسی پٹیشنس دس برس سے زیر التواء ہیں لہذا مہلت فراہم کریں ، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آخر مہلت دینے سے کیا کریں گے ؟ معاوضہ کی ادائیگی سے متعلق احکامات پر عمل آوری کیوں نہیں کی جاتی ؟ متاثرین معاوضہ کی ادائیگی کے لیے بار بار عدالتوں میں درخواستیں دے رہے ہیں ، ان درخواستوں کا عدالتوں پر اتنا زیادہ بوجھ ہے کہ عدالتیں چلانا مشکل ہوگیا ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ عدالتی احکام حکومتوں کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے اور حکومتیں عدالتی احکامات کو مذاق تصور کرتی ہیں ۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے سوال کیا کہ قدیم حصول اراضی قانون کے تحت جاری احکامات پر تاحال عمل آوری نہیں کی گئی تو سال 2013 کے حصول اراضی قانون کے تحت جاری احکامات پر کب عمل آوری کی جائے گی ؟ عدالت نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔عدالت نے دونوں تلگو ریاستوں کو معاوضہ کی ادائیگی سے متعلق تفصیلات پیش کرنے کے لیے چار ہفتوں کی مہلت دی ۔۔