دولت کا کنٹرول ایشیائی کروڑ پتیوں کے پاس

واشنگٹن ۔ 24 جون (سیاست ڈاٹ کام) کیپ جیمینی نامی فنانس کمپنی کے مطابق دنیا کی دولت کا کنٹرول شمالی امریکہ، یورپ یا دیگر خطوں کے بجائے ایشیا کے کروڑ پتیوں کے ہاتھ میں ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 2015 چین، جاپان کے کروڑ پتی افراد کی دولت میں دس فیصد اضافہ ہوا۔ 30 سال قبل کی نسبت کروڑ پتی افراد کی دولت میں چار گنا اصافہ ہوا ہے اور اب یہ 600 کھرب ڈالر ہو گئی ہے۔ کیپ جیمنی کے مطابق اس دولت میں 2025 تک 1000 کھرب ڈالر تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ کیپ جیمینی کا کہنا ہے کہ ایشیا میں نمو مالیاتی خدمات اور صحت کے شعبے کی وجہ سے ہوئی۔ کیپ جیمنی نے کہا کہ اگر ماضی کی طرح معاشی نمو جاری رہی تو ایشیا پیسیفک خطہ اگلے دس برسوں کے دوران ایک نمایاں طاقت رہے گا۔ ایشیا کے کروڑ پتی افراد کے پاس شمالی امریکہ کے کروڑ پتی افراد کے 160 کھرب ڈالر پر مشتمل اثاثوں کی نسبت 174 کھرب ڈالر پر مشتمل دولت ہے۔ اگرچہ امریکہ اب بھی کروڑ پتی افراد کی تعداد کے لحاظ سے 45 لاکھ 45 ہزار افراد کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، اس کے باوجود امریکہ کے بازارِ حصص کی بری کارکردگی کی وجہ سے شمالی امریکہ میں مارکیٹ گذشتہ برس 2.3 فیصد تک سست رہی۔ یورپ میں کروڑ پتی افراد کی دولت میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہاں سب سے آگے اسپین ہے باوجود اس کے کہ وہاں بے روزگاری بہت زیادہ ہے۔ برطانیہ ان ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے جہاں انفرادی اثاثوں کی قیمت سب سے زیادہ ہے، اگرچہ اس بار اس کی شرح میں ایک فیصد اضافہ ہوا ہے۔ لاطینی امریکہ میں موجود کروڑ پتی افراد کے اثاثوں میں 3.7 فیصد کمی واقع ہوئی۔ دنیا بھر میں گذشتہ برس کروڑ پتی افراد کی دولت میں چار فیصد اضافہ ہوا تھا۔ اس سال کے آغاز میں آکسفیم نے کہا تھا کہ دنیا کے ایک فیصد امیر ترین افراد کے پاس پوری دنیا جتنی دولت ہے۔