دولت اسلامیہ ‘ ہندوستان میں ’’اپنااثر‘‘ پیدا نہیں کرسکے گی : راجناتھ سنگھ

تل ابیب۔9 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کو پورا یقین ہے کہ دولت اسلامیہ (داعش) ہندوستان میں اپنا اثر پیدا نہیں کرسکے گی ۔ حکومت ‘ ہندوستانی نوجوانوں کو اکسانے اس تنظیم کی کوششوں کو ناکام بنانے چوکسی اختیار کررہی ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے اپنے دورہ اسرائیل کے دوران ان اطلاعات و رپورٹس پر تبصرہ کررہے تھے کہ ہندوستان کے متعدد نوجوان اس خطرناک دہشت گرد تنظیم میں شامل ہورہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ہندوستان میں داعش کے اثر کو زائل کردیں گے اور ہندوستانی نوجوانوں کو راغب کرنے اس کی کوششوں کو روکنے پر ممکنہ کام کریں گے ۔

داعش کا ہندوستان میں کوئی خاص اثر نہیں ہے تاہم اس تنظیم سے دیگر ممالک متاثر ہیں ۔ آئی ایس اتنی قابل نہیں ہے کہ وہ ہندوستان میں اپنی جڑیں مضبوط کرسکے ۔ آئی ایس کے دہشت گردوں نے عراق اور شام کے بڑے علاقہ کو اپنے زیر کنٹرول کرلیا ہے ۔ جون سے اس تنظیم کی سرگرمیاں عروج پر ہیں لیکن امریکی زیر قیادت فوج نے اگست سے اس پر نشانہ بناکر حملے کئے ہیں ۔ راجناتھ سنگھ نے اس بات کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا کہ ملک میں القاعدہ کی ایک شاخ کام کررہی ہے ۔ برصغیر ہند میں جہاد کو بڑھاوا دینے کیلئے وہ سرگرم ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ القاعدہ کے کارکن اور اس کی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہے

لیکن ایشیاء پسیفک آرگنائزیشن سے متعلق کو بھی اطلاع ابھی تک غیر واضح ہے ‘ تاہم ہم اس امکان کو مسترد نہیں کرتے کہ القاعدہ سرگرم نہیں ہے ۔ راجناتھسنگھ اسرائیل میںہند۔ اسرائیل معاہدوں کو قطعیت دینے کیلئے موجود ہیں ۔ انسداد دہشت گردی اور سائبر سیکیورٹی جیسے شعبوں میں اسرائیل کے ساتھ تعاون معاہدہ کئے ہیں ۔ گذشتہ ستمبر میں القاعدہ لیڈر ایمن الظوہری نے کہا تھا کہ ان کی تنظیم نے ہندوستان میں اپنی شاخ قائم کی ہے ۔ برصغیر ہند میں نئی شاخوں کے ذریعہ حملے کروائے جائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہندوستان کو ان دنوں داخلی طور پر سنگین سیکیورٹی کا خطرہ ہے ‘ جیسے سی پی آئی ( ماؤسٹ ) ‘ انڈین مجاہدین ‘ بیرونی دہشت گرد گروپس جیسے القاعدہ ‘ لشکر طیبہ نے اپنی شاخیں قائم کی ہیں ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہم کسی بھی خطرہ کو ’’ چھوٹے یا بڑے ‘‘ کے تناظر میں نہیں دیکھتے ‘ خطرہ بہرحال خطرہ ہی ہوتا ہے ۔