نئی دہلی ۔ 25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج قطر سے مدد طلب کی تاکہ دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں نے جن 39 ہندوستانیوں کو یرغمال بنا لیا ہے انہیں رہا کروایا جاسکے۔ دونوں ممالک نے دفاع، صیانت اور تجارت کے کلیدی شعبوں میں تعاون میں اضافہ پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نریندر مودی اور امیر قطر تمیم بن حماد الثانی نے خصوصی بات چیت کی جس میں باہمی تعلقات کے پورے منظر کا احاطہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بھی دونوں ممالک نے بات چیت کی۔ 6 سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے۔ قطر سے امداد طلبی کے علاوہ ہندوستان کے عراق کے ساتھ تعلقات، اس علاقہ میں ہندوستانیوں کے تحفظ، ہندوستانی یرغمالیوں کی حالت پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ دولت اسلامیہ نے قصبہ موصل سے 39 ہندوستانیوں کا اغوا کرکے انہیں یرغمال بنا لیا ہے۔ وزیراعظم کی امیرقطر سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امیر الثانی نے مودی سے کہا ہیکہ وہ ہندوستانی معیشت پر اعتماد کرتے ہیں اور ان کا ملک کو ترقی دینے کا نظریہ بھی قطر کیلئے قابل اعتماد ہے۔ الثانی نے کہا کہ قطر ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کے سلسلہ میں سنجیدگی سے غور کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نظام قائم کیا جانا چاہئے
جس سے ہندوستان کے ایسے امکانی پراجکٹ کی نشاندہی ہوسکے جو جلد ہی قائم کئے جائیں گے۔ ہندوستان نے امیر قطر سے کہا کہ ہندوستان جاریہ پراجکٹس میں قطر کی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔ دفاع، ریلویز اور قومی شاہراہوں کے شعبوں میں قطر سرمایہ کرسکتا ہے۔ یہ شعبے حکومت کے زیرانتظام ہیں۔ چنانچہ محفوظ ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نے دفاع کے اپنے نظریہ کا خاکہ بھی پیش کیا اور کہا کہ ہندوستان دفاعی پیداوار کے شعبہ میں باہمی تعاون میں اضافہ کا خواہاں ہے جس سے اس کے شراکت داروں کو آلات کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔ نریندر مودی نے ہندوستانی کمپنیوں کے مفادات کا بھی تذکرہ کیا جو مختلف انفراسٹرکچر پراجکٹس میں سرمایہ کاری میں توسیع سے کمپنیوں کی دلچسپی کے بارے میں تھی۔ دونوں قائدین نے ایک محکمہ جاتی نظام کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ ہندوستانی کمپنیوں کو پراجکٹ سے متعلق کھیلوں کے مقابلوں کی میزبان کا موقع مل سکے گا۔ اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے شعبہ میں بھی تعاون کی راہ ہموار ہوگئی۔