امریکی روزنامہ میں پاکستانی اردو متن کا انگریزی ترجمہ شائع، سنسنی خیز انکشافات
واشنگٹن ۔ 29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) دولت اسلامیہ ہندوستان پر حملہ کرنے کی تیاری کررہی ہے تاکہ امریکہ کے ساتھ تصادم جیسے حالات کے لئے اشتعال انگیزی کی جائے۔ ایک داخلی تقررات کی دستاویز کے بموجب اندیشہ ہیکہ یہ گروپ پاکستان اور افغانستان کے طالبان کے ساتھ اتحاد کرکے دہشت گردوں کی ایک فوج تشکیل دینا چاہتا ہے۔ ایک تحقیقی خبر میں جو یو ایس اے ٹو ڈے میں کل شائع کی گئی، خبر دی گئی ہیکہ امریکی ادارہ برائے ذرائع ابلاغ نے ایک 32 صفحات کا اردو دستاویز ایک پاکستانی شہری سے حاصل کیا ہے جس کے روابط پاکستانی طالبان کے اندرونی حلقوں سے ہیں۔ دستاویز میں انتباہ دیا گیا ہیکہ ہندوستان پر حملہ کی تیاریاں جاری ہیں اور پیش قیاسی کی گئی ہیکہ اس حملہ سے امریکہ کے ساتھ تصادم کی اشتعال انگیزی بھی ہوگی۔ خبر کے بموجب اگر امریکہ اپنے تمام حلیفوں کے ساتھ حملہ کرے جوکہ وہ یقیناً کرے گا تو امت مسلمہ متحد رہے گی اور یہ جنگ فیصلہ کن جنگ میں تبدیل ہوجائے گی۔ دستاویز میں خبر کے بموجب جس کا آزاد انگریزی ترجمہ ہاورڈ کے ایک محقق نے کیا ہے اور محکمہ سراغ رسانی کے برسرخدمت اور سبکدوش عہدیداروں سے اس کی توثیق کروائی ہے۔ سی آئی اے کے سبکدوش عہدیدار بروس ریڈل نے جو اب بروکلین انسٹیٹیوٹ کے ایک سینئر فیلو ہے، کہاکہ ہندوستان پر حملہ دولت اسلامیہ کے وزن اور اثر و رسوخ کا ثبوت ہوگا کہ وہ اس علاقہ میں کہیں بھی عدم استحکام پیدا کرسکتا ہے۔
یہ جنوب ایشیائی جہادیوں کا جہاد ہوگا۔ اس دستاویز پر جس کا عنوان ’’خلافت دولت اسلامیہ کی مختصر تاریخ‘‘ ہے۔ کوئی تاریخ درج نہیں ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہیکہ وہ پاکستانی اور افغان طالبان کے کئی گروہوں کو متحد کرکے دہشت گردوں کی واحد فوج میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ امریکی روزنامہ نے کہا کہ قبل ازیں تاریخ میں دولت اسلامیہ کی ایسی خون سرد کردینے والی جنگ کی سازش کا انکشاف نہیں ہوا تھا۔ القاعدہ سے بھی اس گروپ میں شامل ہوجانے کی اپیل کی گئی ہے اور دولت اسلامیہ کے قائد کو پوری دنیا کے ایک عرب مسلمانوں کا خلیفہ تسلیم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ دولت اسلامیہ کی افغانستان میں موجودگی سے واقف امریکہ نے کہا کہ وہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ دولت اسلامیہ کے خطرہ کا تصور گذشتہ دو ماہ سے امریکہ اور پاکستان کے سینئر عہدیداروں کے درمیان تبادلہ خیال کا موضوع بنا ہوا ہے۔ دستاویز میں کہا گیا ہیکہ امریکہ کے ساتھ راست تصادم میں توانائی ضائع کرنے کے بجائے ہم عالم عرب میں مسلح شورش پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں تاکہ خلافت قائم کی جاسکے۔