دولت اسلامیہ پر روسی فضائی کارروائی کی امریکہ کی جانب سے مخالفت دراصل جہادیوں کی تائید
ماسکو ۔ 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزارت دفاع روس نے آج کہا کہ امریکہ دولت اسلامیہ کے جہادیوں کی تائید کررہا ہے جس کی وجہ سے وہ مشرقی شام میں جارحانہ کارروائی کا جوابی جارحیت کے ذریعہ مقابلہ میں شدت پیدا کرچکے ہیں۔ محکمہ دفاع کے ترجمان ایگور کوناشنکوف نے اپنے ایک بیان میں دولت اسلامیہ کی متبادل اصطلاح استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اصل چیز دولت اسلامیہ کو قطعی شکست شام میں دینا ہے جو دہشت گرد نہیں ہے اور اس میں دہشت گردی کی دفاعی صلاحیت بھی نہیں ہے لیکن امریکی دوستوں کی جانب سے دولت اسلامیہ کی تائید کے نتیجہ میں وہ جارحیت کے جواب میں جارحیت کرنے کے قابل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت شام کی افواج پر حالیہ حملے 50 کیلو میٹر فاصلہ سے شام ۔ اردن کی سرحد پر امریکہ زیرقیادت اتحادی افواج کی مدد سے کئے گئے۔ گذشتہ ماہ روس نے بار بار امریکہ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ مشرق میں جارحانہ کارروائیوں کی تائید کررہا ہے اور دولت اسلامیہ کے جہادیوں نے حکومت شام کی افواج پر حملوں میں شدت پیدا کردی ہے جبکہ روس ان پر فضائی حملے کررہا ہے اور خصوصی زمینی افواج ان کے خلاف کارروائی کررہی ہیں۔ فوج نے کہا کہ سرکاری افواج نے پورے دولت اسلامیہ کو حصار میں لے لیا تھا اور پامیرا سے دیرالزور جانے والی سڑک کی ناکہ بندی کردی تھی اور دولت اسلامیہ زیرقبضہ دیہاتوں کو آزاد کروایا تھا۔ اگر امریکہ ایسی کارروائیوں کو غیرمتوقع حادثات قرار دیتا ہے تو شام میں روسی طیارہ ایسے تمام حادثات بند کرنے کیلئے تیار ہیں بشرطیکہ اس علاقہ پر حکومت کا قبضہ ہوجائے۔ روس شام پر 2015ء سے بمباری کی مہم چلا رہا ہے اور صدر شام بشارالاسد کی تائید میں دولت اسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائی کررہا ہے۔