دولت اسلامیہ کو کچلنے امریکہ کو 10 عرب ملکوں کی حمایت

لندن ، 13ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دس عرب مملکتوں کے اتحاد نے عراق میں دولت اسلامیہ اور عراق و شام میں آئی ایس آئی ایل (داعش) کی تحریک کو کچلنے کیلئے صدر امریکہ براک اوباما کی تائید کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ عسکری اسلامی گروپ کو شکست دینے کیلئے اس جنگ میں سعودی عرب اور اردن نے اپنا حصہ شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سعودی عرب نے یہ اعلان صدر اوباما کے اس بیان کے بعد کیا کہ امریکہ دہشت گردوں کے خلاف فضائی حملوں میں توسیع کرے گا۔ صدر اوباما نے امریکی عوام سے وعدہ کیا کہ آئی ایس آئی ایل کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار وائٹ ہاؤس میں 11 ستمبر کے حملوں کی یاد میں منعقدہ تقریب میں کیا۔ اس موقع پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کے ساتھ جدہ میں ملاقات کے بعد دس علاقائی اتحادیوں نے اس جنگ میں شریک ہونے کا اعلان کیا۔ ان دس عرب ممالک میں بحرین، مصر، عراق، کویت، لبنان، عمان، قطر اور متحدہ عرب امارات بھی شامل ہیں۔ ان مملکتوں نے وعدہ کیا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ میں شریک ہوں گے اور دہشت گردوں کی امداد کا راستہ روکیں گے۔ دوسری طرف عرب ممالک کی امریکہ کو تائیدکا ردعمل خلیج میں بالخصوص سعودی عرب میں سامنے آنے کا اندیشہ ہے۔ اس موقع پر ترکی کے حکام بھی موجود تھے، مگر ترکی نے کہا کہ وہ اپنے علاقے سے امریکہ کو حملے کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ امریکی وزیر خارجہ کیری کی انقرہ میں ترک حکام سے بات چیت بھی شیڈول میں شامل ہے۔ دوسری طرف روس اور ایران نے شام کو امریکی فضائی حملوں کا نشانہ بنانے کے اعلان پر تنقید کی ہے۔

روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی اجازت کے بغیر شام پر حملہ جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی سمجھا جائے گا۔ تاہم کیری نے روس کے اس بیان کا تمسخر اڑاتے ہوئے کہا کہ کریمیا اور یوکرین کے حالیہ واقعات کی روشنی میں مجھے حیرت ہے کہ روس بین الاقوامی قوانین کی بات کررہا ہے۔ اوباما نے آئی ایس آئی ایل کے خلاف چار نکاتی حکمت عملی وضع کی ہے، جس میں فضائی حملوں میں توسیع اور زمین پر تقریباً ایک ہزار امریکی شہریوں کی موجودگی بھی شامل ہے۔ عراق اور شام میں مقامی باغی فورسز کے دہشت گردوں کے خلاف حملوں میں مدد کریں گے۔ صدر اوباما نے وائٹ ہاؤس سے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی طاقت ایک فیصلہ کن کردار ادا کرسکتی ہے۔