ریاض ۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) دولت اسلامیہ میں شامل ہونے والے ایک سعودی شہری سے متعلق رپورٹ کی اشاعت کے بعد سعودی سفارتخانہ نے اس شہری کو اس کے دو بچوں کے ساتھ واپس لانے کی کوشش شروع کی ہے۔ یہ سعودی شہری اپنے دو بیٹوں کے ہمراہ ایک خودکش مشن میں حصہ لینے کیلئے عراق کے دولت اسلامیہ میں شامل ہوا ہے۔ سعودی شہری ناصر الشائق نے ایک ماہ قبل دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کی اور سمجھا جاتا ہیکہ اس نے اپنے دونوں بیٹوں احمد اور عبداللہ کو بھی خودکش دستہ میں شامل کرنے کیلئے عراق لے گیا ہے۔ ناصر الشائق کے ایک دوست ابوغدا الزقیب ٹوئیٹر پر لکھا ہیکہ اس کے دوست نے خودکش مشن کو پسند کیا ہے۔ جب ان کے دو بیٹوں احمد اور عبداللہ کی اسٹوری اور خودکش دستہ سے متعلق رپورٹ شائع ہوئی تو حکومت سعودی عرب نے انہیں واپس لانے کی مہم شروع کردی ہے۔ انقرہ میں سعودی سفارتخانہ نے فوری اقدامات کرتے ہوئے دونوں بچوں کو واپس لانے کا فیصلہ کیا۔ یہ دونوں بچے اپنے والد کے ہمراہ ترکی کے علاقہ سے عراق پہنچیں تھے۔ ان کی عمریں 10 اور 11 سال ہے۔ 7 سال قبل ان کی والدہ سے طلاق کے بعد وہ والد کے ہمراہ رہ رہے ہیں۔