اسمگلروں اور بردہ فروشوں کو فیس کی ادائیگی ،انسداد دہشت گردی دانشوروں کی تنظیم ’’قوئیلیام‘‘ برطانیہ کی رپورٹ
لندن ۔ /5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) دولت اسلامیہ اسمگلرس کو ادائیگی کررہا ہے تاکہ وہ مخدوش حالت کے پناہ گزین بچوں کو دولت اسلامیہ میں لبنان اور اردن جیسے شہروں سے بھرتی کرے ۔ برطانیہ کی ایک تازہ ترین رپورٹ میں جو انسداد دہشت گردی دانشوروں کی تنظیم ’’قوئیلیام‘‘ نے جاری کی ہے ۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ 88300 بچے جن کی شناخت یوروپی یونین کی پولیس کے محکمہ یورو پول کی جانب سے لاپتہ ہوجانے کی تصدیق کی گئی ہے ۔ اندیشہ ہے کہ دولت اسلامیہ میں بھرتی کردیئے گئے ہیں اور انہیں بنیاد پرست بنایا جارہا ہے ۔ وہ بہت زیادہ مخدوش حالت میں ہے ۔ کیونکہ دولت اسلامیہ لڑکیوں کی نئی نسل کو دولت اسلامیہ میں بھرتی کررہا ہے ۔ اس رپورٹ کے بموجب قومی اور بین الاقوامی ضروریات کی وجہ سے بچوں کی غیرقانونی منتقلی کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔ پناہ گزین کم عمر بچوں کو انتہا پسند اور جدید طور پر غلام بنایا جارہا ہے ۔ قوئیلیام کی ایک سینئر محقق نکیکا ملک نے روزنامہ آبزرور سے کہا کہ اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دولت اسلامیہ لبنان اور اردن سے بھرتی کئے جانے والے کم عمر بچوں کو 2000 ڈالر تنخواہ کی پیشکش کررہا ہے ۔ گزشتہ سال اردن کی خصوصی فوج نے مبینہ طور پر انکشاف کیا تھا کہ دولت اسلامیہ کا ایک پوشیدہ شعبہ پناہ گزین کیمپ میں سرگرم ہے ۔ یہ پناہ گزین کیمپ شمالی اردن کے علاقہ تربیض میں قائم ہے ۔
مزید رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دولت اسلامیہ میں پناہ گزین بچوں کو ماضی میں غذا فراہم کرتے ہوئے انہیں دولت اسلامیہ میں شمولیت کی ترغیب دی تھی ۔ رپورٹ کے بموجب نوجوان بچوں کے ہمراہ بالغ پناہ گزین سرپرست نہ ہونے کی وجہ سے ان کے بنیاد پرست بننے کا خطرہ اور زیادہ ہوگیا ہے ۔ یہ بچے اپنے والدین سے بچھڑ گئے ہیں اور پرتشدد اور بنیاد پرست گروپس کا نشانہ بن گئے ہیں ۔ جنوبی لیبیا کا قصبہ قطرون بھی کم عمر بچوں کو دولت اسلامیہ میں بحیثیت جنگجو بھرتی کرنے کا زرخیز علاقہ بن گیا ہے ۔ یہاں سے سمجھا جاتا ہے کہ 4 ہزار سے 6 ہزار جنگجو بھرتی کئے گئے ہیں ۔ اس کے لئے 450 پاؤنڈ فی اسمگلر فیس ادا کی گئی ہے ۔ تاکہ پناہ گزینوں کو دولت اسلامیہ میں شامل ہونے کیلئے منتقل کرسکیں ۔ دانشوروں کی تنظیم نے 171 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کرتے ہوئے تجویز پیش کی ہے کہ انتہاپسندوں کے فریم ورک کے خلاف اقدامات کئے جائیں تاکہ مخدوش پناہ گزین بچوں کی دولت اسلامیہ میں بھرتی کا انسداد کیا جاسکے ۔ قومی محکمہ جرائم میں بھی دانشوروں کی تنظیم قوئیلیام کی اس رپورٹ کی توثیق کی ہے کہ دولت اسلامیہ عام طور پر ایسے بچوں کو لالچ دیتا ہے جن کے ساتھ ان کا کوئی بالغ سرپرست نہیں ہوتا ۔ علحدگی پسندوں کی جانب سے ان پناہ گزین بچوں کو بنیاد پرست بنانے کا انتہائی سنگین خطرہ ہے ۔