حلب ۔4 اکٹوبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) برطانوی صحافی جان کینٹلی کے والد نے انتہاپسند گروپ سے استدعا کی ہے کہ اُس کے مغویہ بیٹے کو رہا کردیا جائے ۔ یاد رہے کہ جان کینٹلی کو انتہاپسند گروپ کے ذریعہ اغواء کیا گیا ہے ۔ پانچ منٹ طویل ویڈیو میں مغویہ صحافی کے 81 سالہ والد پال کینٹلی نے ایک ہاسپٹل کے بستر پر دراز نحیف آواز میں اغواء کاروں سے اپیل کی کہ اُس کے بیٹے جان کو رہا کردیا جائے ۔ زینہوا خبررساں ایجنسی نے بتایا کہ پال کے گلے کا آپریشن ہوئے صرف کچھ ہی گھنٹے گذرے ہیں اسی لئے اُن کے حلق سے آواز ٹھیک طرح سے باہر نہیں نکل رہی تھی ۔ انھوں نے نحیف آواز میں کہاکہ جان کے ارکان خاندان کو اُسے دیکھ کر اور اُس کی آواز سُن کو بیحد خوشی ہوئی کہ چلو جان کم سے کم زندہ تو ہے ۔ جان کینٹلی کو متعدد مختصر ویڈیو فلموں میں دکھایا جاچکا ہے جس کی اجرائی دولت اسلامیہ کے انتہاپسندوں کی جانب سے عمل میں آئی ۔ اب تک اس نوعیت کے تین ویڈیوز جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ پہلا ویڈیو 2012 ء میں جاری کیا گیا تھا ۔ اس کے ارکان خاندان نے طویل عرصہ کے بعد اُس کے تیسرے ویڈیو میں جان کو زندہ دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔ جان کینٹلی کو 2012 ء میں اغوا کیا گیا تھا ۔