دولتِ اسلامیہ کے جنگجو کوبانی میں دوبارہ داخل ہو گئے

طرابلس ۔ 25 جون (سیاست ڈاٹ کام) شام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے جنگجوؤں نے سرحدی شہر کوبانی پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے حملے کیے ہیں۔ان حملوں کا آغاز شام اور ترکی کی سرحد پر واقع شہر کے قریب ایک خودکش کار بم دھماکے سے ہوا۔شام میں حقوقِ انسانی پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ کوبانی کے مرکزی علاقے میں دولتِ اسلامیہ اور کرد فورسز کے جنگجوؤں کے مابین شدید لڑائی ہو رہی ہے۔ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ دولتِ اسلامیہ کے جنگجو شمال مشرقی شام میں حصاکہ نامی شہر میں بھی داخل ہوئے ہیں اور حکومتی افواج سے شہر کے دو اہم حصوں کا کنٹرول چھین لیا ہے۔دی سیریئن آبزرویٹر فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ کوبانی میں جاری شدید لڑائی میں متعدد افراد مارے گئے ہیں۔کرد جنگجوؤں نے امریکی فضائیہ کے حملوں کی مدد سے چار ماہ تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد رواں برس جنوری میں کوبانی سے دولتِ اسلامیہ کے جنگجوؤں کو مار بھگایا تھا۔کوبانی سے دولتِ اسلامیہ کے انخلا کو ایک علامتی شکست کے طور پر دیکھا گیا تھا اور کوبانی سے نکلنے کے بعد انھیں کرد جنگجوؤں کے ہاتھوں کئی دیگر محاذوں پر بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔جاریہ ہفتے ہی ردش پاپولر پروٹیکشن یونٹس کی افواج نے دولتِ اسلامیہ کا گڑھ سمجھے جانے والے علاقے رقہ کے نزدیک واقع اہم قصبے عین العیسیٰ اور فوجی اڈے پر قبضے کا دعویٰ کیا تھا۔