دولتمند تلنگانہ کو دیوالیہ ریاست میں تبدیل کرنے کا الزام

چیف منسٹر کے سی آر کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرکے مستعفی ہونے کا مطالبہ : ریونت ریڈی

حیدرآباد ۔ 31 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے دولتمند تلنگانہ ریاست کو دیوالیہ ریاست میں تبدیل کرنے کا چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کرتے ہوئے وزیرفینانس ایٹالہ راجندر کو بلی کا بکرا بنانے کے بجائے خود چیف منسٹر کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہوجانے کا مطالبہ کیا۔ آج اسمبلی کے میڈیا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ گذشتہ 4 سال کے دوران حکومت نے 5 لاکھ کروڑ روپئے کا بجٹ پیش کیا ہے لیکن ہر سال جھوٹے بے بنیاد اور غلط اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے ریاست کو فاضل بجٹ رکھنے والی ریاست قرار دیا۔ تاہم کاگ رپورٹ کے منظرعام پر آنے سے حکومت کی قلعی کھل گئی جس میں بتایا گیا کہ 5 لاکھ کروڑ میں حکومت نے صرف 3.20 لاکھ کروڑ روپئے ہی خرچ کیا ہے۔ خرچ نہیں کئے گئے 1.80 لاکھ کروڑ کو فاضل مالیہ کے طور پر پیش کرتے ہوئے عوام۔ بینک اور مالیاتی اداروں کو دھوکہ دیا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے اگر حکومت کے پاس 1.80 لاکھ کروڑ روپئے فاضل مالیہ ہے تو حکومت کو تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپئے قرض حاصل کرنے کی ضرورت کیوں پڑی۔ چیف منسٹر ایک وائیٹ پیپر جاری کرتے ہوئے اس کی ریاست کے عوام سے وضاحت کریں۔ فینانشیل مینجمنٹ میں ناکام ہونے کا کاگ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے جس کے بعد ہوش میں آنے والے چیف منسٹر کے سی آر نے حکومت کی ناکامیوں کیلئے وزیرفینانس ایٹالہ راجندر کو بلی کا بکرا بنانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہیکہ ایک شادی کی تقریب میں ایٹالہ راجندر نے مالیاتی بے قاعدگیوں کی چیف منسٹر کو توجہ دلانے کی لوشش کی تب چیف منسٹر نے انہیں دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ مالک ہے اور آپ وزیرفینانس صرف اکاونٹنٹ ہے۔ میرا جو بھی حکم ہے اس کی تعمیل کریں۔ آپ کو بجٹ تیار کرکے دیا جارہا ہے صرف وہ اس کو پڑھ لیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ بجٹ تیاری اجلاسوں میں کبھی وزیرفینانس کو مدعو نہیں کیا گیا۔ اتفاق سے وہ پرگتی بھون پہنچ بھی گئے تو انہیں گھنٹوں گیٹ کے باہر ٹھہراتے ہوئے ایک بی سی قائد کی توہین کی گئی۔ کانگریس کے قائد نے کہا کہ ایٹالہ راجندر، وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کو چیف منسٹر بنانے کے مخالف ہے۔ وہ وزیرآبپاشی ہریش راؤ کی تائید کررہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں وزارت سے ہٹانے کی تیاری کی جارہی تھی۔ کاگ رپورٹ کی اجرائی سے انہیں بلی کا بکرا بنانے کا بہانہ مل گیا مگر سزاء کے حقدار ایٹالہ راجندر نہیں بلکہ چیف منسٹر کے سی آر ہیں۔ مرکز سے وصول ہونے والے گرانٹس اور مختلف بینکوں اور مالیاتی اداروں سے حاصل کئے جانے والے قرض کو آمدنی کے طور پر بتایا گیا ہے۔ برقی کی خریدی میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیاں ہوئی ہیں۔ ریونت ریڈی نے بتایا کہ آئی اے ایس عہدے سے مستعفی ہوکر خانگی کارپوریٹ کمپنی میں خدمات انجام دینے والے رام کرشنا کی دوبارہ خدمات حاصل کرتے ہوئے انہیں فینانس سکریٹری نامزد کرتے ہوئے ان کے ذریعہ مالیاتی بے قاعدگیاں کرنے کے الزامات عائد کئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس مسئلہ پر ماہرین فینانس، ماہرین قانون سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد تحقیقات ایجنسیوں سے رجوع ہونے کا فیصلہ کرے گی۔