ووٹ کے صحیح استعمال کیلئے سماجی تنظیموں کی شعور بیداری مہم، حقیقی خدمت گزاروں کو منتخب کرنے کی اپیل
حیدرآباد۔ 6 ڈسمبر (سیاست نیوز) رائے دہی میں حصہ لے کر حقیقی خدمت گزار نمائندوں کو منتخب کرنے کے سلسلہ میں مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے سوشل میڈیا پر مہم چلائی جارہی ہے۔ رائے دہی کے موقع پر اکثر دیکھا جاتا ہے کہ سیاسی جماعتیں انتخابی دھاندلیوں کا ارتکاب کرتے ہوئے تلبیس شخصی کی مرتکب ہوتی ہیں اور حقیقی رائے دہندوں کو ووٹ کے حق سے محروم کردیا جاتا ہے۔ پرانے شہر کے اسمبلی حلقہ جات میں بوگس رائے دہی کو روکنے کے لیے سوشل میڈیا پر جاری یہ مہم مثبت نتائج فراہم کرسکتی ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران رائے دہندوں میں سماجی تنظیموں کے پیامات گشت کروائے جارہے ہیں جن میں ووٹ کے استعمال کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط جاری کیے گئے۔ ووٹ کی اہمیت اور حقیقی نمائندوں کے انتخاب کے سلسلہ میں سوشل میڈیا کے پوسٹ عوام میں کافی مقبول ہوچکے ہیں۔ جنوبی ہند کی عظیم درسگاہ جامعہ نظامیہ کا ایک فتویٰ بھی عوام میں زیر گشت ہے جس میں مفتی محمد عظیم الدین نے تلبیس شخصی کے تحت ووٹ ڈالنے کو دھوکہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ شرعاً ہر شخص کو اپنا ووٹ استعمال کرنا چاہئے۔ تلبیس شخصی کرکے ووٹ ڈالنا دھوکہ ہے۔ مسلمان کو اس سے بچنا چاہئے۔ شہر کے مختلف اداروں میں جامعہ نظامیہ کے اس فتوے کو عوام کے درمیان گشت کرواتے ہوئے انہیں بوگس رائے دہی سے روکنے کی کوشش کی ہے۔ اکثر دیکھا جاتا ہے کہ خواتین کا استعمال کرتے ہوئے دوسروں کے ووٹ ڈلوائے جاتے ہیں۔ سماجی تنظیموں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ووٹ کا استعمال ضرور کریں کیوں کہ ممکن ہے آپ کے ایک ووٹ سے ملک و ملت کا مستقبل تابناک و روشن ہوجائے ۔ ووٹ کے عدم استعمال کے ذریعہ کہیں آپ ظالم کی جیت اور ملک و ملت کے مستقبل کی تباہی کا سبب نہ بن جائیں۔ سونچ سمجھ کر صحیح پارٹی کا انتخاب کریں کیوں کہ آپ کے ووٹ کے ذریعہ جو پارٹی بھی اقتدار میں آئے گی اس کے تمام اچھے اور برے کاموں میں آپ برابر کے حصہ دار ہوں گے۔ ذاتی و شخصی مسائل میں غلطی زیادہ نقصاندہ نہیں ہے تاہم قومی و ملی معاملات میں غلطی بڑے خسارے کا سبب بن سکتی ہے جس کی تلافی ممکن نہیں۔ ووٹ ایک گواہی ہے اور ناہل اور غیر ذمہ دار کے حق میں گواہی دینا یا سفارش کرنا گناہ کبیرہ ہے۔ سچی اور برحق گواہی کو چھپانا جائز نہیں۔ ووٹ ایک مشورہ ہے اور صحیح مشورہ دینا اہم ذمہ داری ہے۔ قابل افراد کے لیے سفارش کرنا باعث اجر و ثواب ہے۔ ووٹ وکالت اور قومی و ملی مسائل کے لیے ایک اچھے وکیل کا انتخاب عقلمندی اور سمجھداری ہے۔ ووٹ آپ کا قومی و جمہوری حق ہے۔ ووٹ آپ کے ہندوستانی ہونے کی علامت ہے۔ ووٹ ظالم حکومتوں کے ظلم سے روکنے کی ایک مضبوط طاقت اور قوت ہے۔ پیسے کے بدلے میں ووٹ ڈالنا گناہ ہے۔ اپنی غلط پہچان بتاکر اور اپنے شوہر اور والد کا نام غلط بتاکر ووٹ ڈالنا ناجائز اور گناہ ہے۔