-II جنیوا۔12 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )شامی حکومت اور اپوزیشن اتحاد کے درمیان جنیوا ۔
کے سلسلے میں مذاکرات کے دوسرے سیشن میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو پا رہی ہے۔ یہ بات شام کیلئے اقوام متحدہ کے نمائندہ الاخضر براہیمی نے کہی ۔ براہیمی 10 فروری سے جاری دوسرے سیشن سے متعلق شامی حکومت اور اپوزیشن کے نمائندوں کے درمیان آمنے سامنے ہونے والے مذاکرات کے بعد اپنا تجزیہ سامنے لاتے ہوئے نیوز کانفرنس کررہے تھے۔ ان کے الفاظ تھے ’’ ہم مذاکرات میں قابل لحاظ پیش رفت نہیں کر رہے ہیں، مذاکرات کا دوسرا سیشن بھی اسی طرح محنت اور دقت طلب ہے جس طر ح پہلا سیشن ہوا‘‘۔ واضح رہے کہ ان مذاکرات کا مقصد تین سال سے جاری شام کی خانہ جنگی کا خاتمہ ہے تاکہ شام ایک مرتبہ پھر سے امن اور جمہوریت کے راستے پر آجائے۔ شام کے نائب وزیر خارجہ فیصل موقداد نے منگل کو ضائع شدہ دن قرار دیا اور کہا : ’’ اپوزیشن شام میں غیر ملکی دہشت گردی سے جانتے بوجھتے انکار کر رہی ہے‘‘۔ عالمی خبر رساں ادارہ رائٹر زکے مطابق شامی اپوزیشن کے ترجمان لویا صفی نے بھی کسی پیش رفت کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ترجمان کے مطابق ’’ شامی حکومت لیت و لعل سے کام لے رہی ہے اور ابھی تک مسئلے کے فوجی حل پر زور دے رہی ہے ‘‘۔