دودھ باؤلی میں مسلم نوجوان کی کسمپرسی

انسانی ہمدردی کا مظاہرہ، محمد علی شبیر کا عطیہ
حیدرآباد۔/26جنوری، ( سیاست نیوز) پرانے شہر کے عوام کے دکھ درد میں شامل رہنے کا دعویٰ کرنے والی مقامی قیادت نے ایک غریب نوجوان کے علاج پر توجہ دہانی کے باوجودکوئی دلچسپی نہیںلی جس پر مقامی افراد نے کانگریس کے قائد محمد علی شبیر سے رجوع ہوکر اس نوجوان کی حالت اور علاج میں دشواریوں سے واقف کرایا۔ قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن محمد علی شبیر جو بلدی حلقہ دودھ باؤلی میں انتخابی مہم میں مصروف تھے 25سالہ محمد اکبر نامی نوجوان کی کسمپرسی اور علالت کے بارے میں اطلاع ملتے ہی سیدھے وہ اس نوجوان کے مکان واقع معین پورہ دودھ باؤلی پہنچ گئے۔ اکبر کی حالت دیکھ کر وہ آبدیدہ ہوگئے اور انہوں نے علاج کیلئے شخصی طور پر ایک لاکھ روپئے کی امداد حوالے کی۔ محمد علی شبیر نے نیورو سے متعلق اس مرض کے علاج کیلئے نظامس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس میں اس شعبہ کے ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر پروہت سے فون پر ربط قائم کیا اوراس نوجوان کے مرض کے بارے میں تفصیلات بیان کی۔ ڈاکٹر پروہت نے جمعرات کو نوجوان کو ملاقات کا وقت دیا اور موثر علاج کا یقین دلایا۔ محمد علی شبیر کی اس انسانیت دوستی اور ہمدردی کے مظاہرہ سے نوجوان کے افراد خاندان اور مقامی افراد کافی متاثر ہوئے اور انہیں دعائیں دیں۔ مقامی افراد کے مطابق نیورو سے متعلق کسی عارضہ کے ایک خانگی ہاسپٹل میں آپریشن کے بعد اس نوجوان کا ایک ہاتھ اور پیر ناکارہ ہوگیا اور وہ بات کرنے کے قابل بھی نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں مقامی جماعت سے تعاون کی خواہش کی گئی لیکن سوپر اسپیشالیٹی سہولتوں کے ساتھ ہاسپٹلس چلانے اور غریبوں کے مفت علاج کی دعویدار جماعت نے کوئی توجہ نہیں دی جس کے باعث یہ نوجوان بستر پر ہوچکا ہے اور علاج کیلئے گھر والوں کی معاشی پسماندگی اہم رکاوٹ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ والدین نے ابھی تک 15لاکھ سے علاج پر خرچ کئے اور اس کیلئے انہیں مکان فروخت کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ فی الوقت مقامی اہل خیر حضرات کے تعاون سے علاج جاری ہے۔ دودھ باؤلی بلدی حلقہ کے کانگریسی امیدوار معراج محمد نے اس جانب محمد علی شبیر کی توجہ مبذول کرائی جس پر وہ فوری متاثرہ نوجوان کے مکان پہنچ گئے۔ انہوں نے مکمل علاج کیلئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ اس طرح انتخابی مہم کے دوران محمد علی شبیر نے خالص انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کو متاثر کردیا۔