حیدرآباد 6 مئی (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ بالخصوص دارالحکومت حیدرآباد میں روایتی جھلسا دینے والی گرمی اور چلچلاتی دھوپ کے ساتھ آغاز ہوا۔ ابتدائی پانچ دن زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس رہا۔ نظام آباد اور چند دیگر اضلاع میں درجہ حرارت 42 ڈگری سے متجاوز بھی رہا۔ تاہم بعض مقامات پر مانسون سے قبل کی غیر موسمی بارش، ٹھنڈی ہواؤں، ابر آلود مطلع اور کہیں کہیں ہلکی بارش کے نتیجہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت حیرت انگیز طور پر 36.8 ڈگری سیلسئس بھی رہا۔ بالخصوص رات کے اوقات ٹھنڈی ہوائیں باعث راحت محسوس ہورہی ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حیدرآباد اپنے معتدل موسم کے لئے دنیا بھر میں شہرت کا حامل ہے جہاں شدید سردی نہیں رہتی اور موسم برسات بھی تکلیف دہ نہیں ہوتا لیکن گرما ہی واحد موسم ہے جس میں شہریوں کو کسی قدر پریشانی سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ حیدرآباد میں مارچ سے موسم گرما کا آغاز ہوتا ہے اور مئی میں عروج پر پہونچتا ہے جب درجہ حرارت اوسطاً 39.2 ڈگری سلسیئس تک بڑھ جاتا ہے۔ درجہ حرارت میں اضافہ کے ساتھ ہی غیر موسمی بارش کا آغاز ہوتا ہے چنانچہ شہریوں کو شدید گرمی سے راحت ملتی ہے۔ ہندوستانی موسمیاتی شعبہ اسکائی سٹ کے مطابق شہر حیدرآباد میں 12 مئی 2010 ء کو 44.5 ڈگری سیلسئس ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ 10 سال کے دوران سب سے زیادہ تھا۔ محکمہ موسمیات نے پیش قیاسی کی ہے کہ رواں ماہ مئی کے دوسرے وسط سے غیر موسمی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوجائے گا اور 7 جون سے مانسون کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔