کے نصف کی ذمہ داری سنبھال رہے ہیں
لندن ۔ 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک دلچسپ رپورٹ تیار کی ہے جہاں یہ کہا گیا ہیکہ ایسے 10 ممالک جو پوری دنیا کی 2.5 فیصد جی ڈی پی کی نمائندگی کرتے ہیں، وہی دنیا میں اس وقت موجود پناہ گزینوں کی نصف تعداد کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اسے مالدار ممالک کی خودغرضی ہی کہا جاسکتا ہے۔ دنیا کے 21 ملین پناہ گزینوں کو اس وقت جن مشکلات کا سامنا ہے، اس کی رپورٹ لندن کی اس انسانی حقوق والی تنظیم نے پورا کچا چٹھا پیش کیا ہے اور وضاحت کی ہیکہ ایسے ممالک جو اس وقت مالی بحران کا شکار ہیں، وہاں کے پناہ گزینوں کا بوجھ پڑوسی ممالک سنبھالے ہوئے ہیں۔ لہٰذا دنیا کے 56 فیصد پناہ گزین اس وقت دنیا کے 10 ممالک میں بازآباد کئے گئے ہیں جس میں ایمنسٹی نے بحران کی یکسوئی کیلئے کچھ تجاویز بھی پیش کی ہیں جس کے تحت دنیا کے مالدار ممالک کو ہر سال 10 فیصد پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھانے کیلئے آمادگی کا اظہار کرنا چا ہئے۔
شام، جنوبی سوڈان، افغانستان اور عراق میں اس وقت جو دھماکو صورتحال ہے، وہاں سے پناہ گزین نکل بھاگنے پر مجبور ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اردن ایک ایسا ملک ہے جہاں پناہ گزینوں کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 2.7 ملین ہے جبکہ ترکی میں 2.5 ملین، پاکستان میں 1.6 ملین اور لبنان میں زائد از 1.5 ملین پناہ گزین موجود ہیں جبکہ مابقی چھ ممالک جنہیں 10 ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے وہاں بھی پناہ گزینوں کی قابل لحاظ تعداد ہے جیسے ایران میں 979,400، ایتھوپیا میں 736,100، کینیا میں 553,900، یوگانڈا میں 477,200، جمہوریہ کانگو میں 383,100 اور چاڈ میں 369,500 پناہ گزین موجود ہیں۔ یہ اعدادوشمار اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے پناہ گزین سے حاصل کئے گئے ہیں۔ ایمنسٹی کا یہ بھی کہنا ہی کہ دنیا کے مالدار ترین ممالک میں پناہ گزینوں کی تعداد کافی کم ہے اور وہ ممالک کوئی خاص تعاون نہیں کررہے ہیں۔