دنیا کی طاقتور شخصیتوں اور کمپنیوں کے تجارتی اُمور پر مشتمل پیراڈائیز پیپرس کا افشاء

ٹیکس سے بچنے والے714ہندوستانیوں میں امیتابھ بچن ‘ وجئے مالیا ‘ مرکزی وزیر جینت سنہا اور دیگر کئی نام شامل

نئی دہلی ۔ 6 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دنیا بھر کی طاقتور ترین شخصیتوں اور کمپنیوں کی بیرون ممالک محفوظ دولت اور انہیں ٹیکس سے بچانے کیلئے سمندر پار جمع رکھنے کے علاوہ تجارتی معاملات کی تفصیلات پر مبنی ’’ پیراڈئیز پیپرس‘‘ کا افشاء ہوا ہے ۔ اس فہرست میں ہندوستان کے 700سے زائد نام بھی درج ہیں جن میں سیاستداں ‘ کارپوریٹ اور فلمی شخصیتیں شامل ہیں ۔ اس افشاء کے ساتھ ہی ریگولیٹری اور انفورسمنٹ ایجنسیاں فوری حرکت میں آگئی ہیں اور جیسے ہی مختلف نام منظر عام پر آنے لگے ان کی ہمہ ریگولیٹری تحقیقات کا وعدہ کیا ہے ۔ انٹرنیشنل کنسورشیم آف انوسٹی گیٹیو جرنلسٹس ( آئی سی آئی جے ) نے ان ناموں کا انکشاف کیا ہے جب کہ کئی افراد نے بے قاعدگیوںکی تردید کی ۔ ہندوستانی شخصیتوں میں بالی ووڈ اداکار امیتابھ بچن ‘ تاجر وجئے مالیا ‘ کارپوریٹ شخصیت نیرا راڈیا ‘ فلمی اداکار سنجے دت کی بیوی دلنشین ‘ مرکزی وزیر جین سنہا اور راجیہ سبھا رکن آر کے سنہا بھی شامل ہیں ۔ آئی سی آئی جے کا ہندوستان میں میڈیا پارٹنر انڈین ایکسپریس ہے ۔ آئی سی آئی جے دنیا بھر میں تحقیقاتی صحافت کے سلسلہ میں 95میڈیا پارٹنرس کے ساتھ سرگرم ہیں ۔ اس نے بیرون ممالک لا فرمس سے 13.4ملین افشاء کئے گئے فائیلس کو بے نقاب کیا ۔ ان میں سے زیادہ تر فائیلس برموڈا میں واقع ایپلبئی اور دیگر کئی خفیہ ٹیکس فرمس کے تحت رجسٹرڈ کمپنیوں کی ہے ۔ اس ڈاٹا میں تقریباً 180 ممالک کے نام دیئے گئے ہیں اور ہندوستان 714 افراد کے اعتبار سے 19ویں مقام پر ہے ۔ سن گروپ کے بانی نندلال کھیمکا کا نام ایپلبئی کے دوسرے سب سے بڑے موکل کی حیثیت سے درج ہے ۔ آئی سی آئی جے نے کہا ہے کہ ’’ پیراڈائیز پیپرس‘‘ میں دنیا کی بااثر شخصیتوں اور کمپنیوں کی بیرون ملک سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے اور یہ تمام فائلس جرمنی کے اخبار نے حاصل کی ہیں ۔ ہندوستان کی دیگر شخصیتوں میں سن ۔ ٹی وی ۔ ایئرسیل ۔ میکسیس مقدمہ ‘ ایسار ۔ لوپ 2Gمقدمہ ‘ ایس این سی ۔ لاوالین مقدمہ سے مربوط کئی افراد کے نام بھی شامل ہیں ۔ سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ ’پناما پیپرس‘ افشاء کی تحقیقات کرنے والا مختلف تحقیقاتی اداروں پر مشتمل گروپ (ایم اے جی) ’پیراڈائز پیپرس‘‘ کے انکشافات کی تحقیقات کرے گا۔ پیراڈائز پیپرس نے بیرونی ممالک میں مالیاتی سرگرمیاں، رقومات اور اثاثے رکھنے والے ہندوستانی افراد اور اداروں کی فہرست جاری کی ہے۔ ذرائع نے کہا کہ پناما پیپرس کی فہرست میں شامل ہندوستانی افراد اور اداروں کے سمندر پار اثاثوں اور دولت کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کے لئے گزشتہ سال اپریل میں ’ایم اے جی‘ تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ گروپ اب تحقیقاتی صحیفہ نگاروں کے بین الاقوامی گروپ کی طرف سے کئے گئے تازہ ترین انکشافات کی تحقیقات بھی کرے گا۔ ایم اے جی میں راست محاصل کے مرکزی بورڈ (سی بی ڈی ٹی)، محکمہ انکم ٹیکس، انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ (ای ڈی)، مالیاتی انٹلیجنس یونٹ ، ریزرو بینک بینک آف انڈیا کے علاوہ چند دیگر اداروں کے عہدیدار شامل ہیں۔یہ گروپ پہلے پیراڈائز پیپرس کی فہرست میں شامل 714 ہندوستانی افراد اور اداروں کی طرف سے داخل کردہ انکم ٹیکس ریٹرنس کا جائزہ لے گا جس کے بعد کیس کی بنیاد پر ایک کے بعد دیگر کارروائی کی جائے گی۔ برمودا میں واقع عالمی سمندر پار قانونی اداروں ایپلبئی اور سنگاپور میں واقع ایشیا سٹی نے تحقیقاتی صحیفہ نگاروں کی بین الاقوامی تنظیم کی طرف سے تیار کردہ فہرست جاری کی ہے جس میں دُنیا بھر میں اعلی رُتبوں پر فائز طاقتور اور دولت مند افراد کے نام شامل ہیں۔ پیراڈائز پیپرس میں 180 ممالک کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں جس میں افراد اور اداروں کے ناموں کی تعداد کے اعتبار سے ہندوستان 19 ویں مقام پر ہے۔ لیکن اس فہرست میں نام شامل ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ وہ فنڈس چھپاتے ہیں یا پھر واجبی ٹیکس ادا کرتے ہوئے کالا دھن جمع کرلیا ہے۔