دنیا بھر میں 21 ملین انسانوں سے

جبری مشقت لی جا رہی ہے : آئی ایل او
جنیوا ، 20 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال بچوں، خواتین اور مردوں سے لی جانے والی جبری مشقت سے 150 بلین امریکی ڈالر کا منافع ہو رہا ہے۔ مزدوروں کے عالمی ادارہ آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل گائی رائڈر نے جنیوا میں ایک بیان دیتے ہوئے جبری مشقت کی سخت مذمت کی اور اس کے خلاف ٹھوس اقدامات پر زور دیا۔ گائی رائڈر کے بقول غیر قانونی طور پر انسانوں کو جنسی تجارت کیلئے استعمال میں لانے کا عمل نہایت گھناؤنا مگر بہت زیادہ منافع بخش ہے۔ آئی ایل او کی رپورٹ کے مطابق 21 ملین افراد سے جبری مشقت لی جا رہی ہے جن میں پانچ ملین نابالغ بچے شامل ہیں۔ جبری مشقت سے انکار کرنے والوں کو زدو کوب کیا جاتا ہے اور انہیں خوراک سے محروم تک کر دینے کا رواج قائم ہے۔

اٹھاون ملکوں کا شام کے خلاف
بین الاقوامی عدالت میں کارروائی کا مطالبہ
جنیوا ، 20 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے 58 رْکن ملکوں نے سوئٹزرلینڈ کی قیادت میں فرانس کی اِس تجویز کی بھرپور حمایت کر دی ہے کہ شام کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔ اس گروپ کی نمائندگی کرتے ہوئے سوئس سفیر پاؤل زیگر نے سلامتی کونسل کے نام ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ سکیورٹی کونسل کو اس بارے میں مسودۂ قرارداد جلد از جلد منظور کرنا چاہئے۔ امریکہ نے اس خط پر دستخط نہیں کئے لیکن اس کی حمایت کی ہے۔ شام کے بارے میں فرانس کے پیش کردہ مسودۂ قرارداد پر رائے شماری جمعرات کے روز متوقع ہے، جسے ممکنہ طور پر روس اور چین ویٹو کر دیں گے۔ دریں اثناء شامی اپوزیشن کی ایک تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ تین سال سے بھی زائد عرصے سے جاری خونریز تنازعے میں ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 60 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔