دلت ، اقلیتوں کو بہتر تعلیمی مواقع فراہم کرنے میں حکومت ناکام

سماجی جہدکار پروفیسر ہرا گوپال کا اظہار خیال
حیدرآباد۔3مئی (سیاست نیوز) غریب اور سرمایہ داروں کے بچوں کو یکساں تعلیم کے موقع فراہم کرنا قومی اور ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے مگر موجودہ حکمران جماعتیں معاشی طور پر پسماندگی کاشکارقبائیلی‘ دلت اور اقلیتی طبقات سے تعلق رکھنے والے نونہالوں کو بہتر تعلیمی مواقع فراہم کرنے میںپوری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔ تلنگانہ ریاست میں اسکولس کی بندش کے عنوان پر منعقدہ ایک گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سماجی جہدکاروپروفیسر ہرا گوپال ان خیالات کا اظہار کررہے تھے۔سیو ایجوکیشن کمیٹی تلنگانہ کی جانب سے منعقدہ اس گول میز کانفرنس میں مختلف سیاسی ‘ وسماجی تنظیموں کے سربراہان کے علاوہ پروفیسر کے چندرا رائو‘ ڈاکٹر کے لکشمی نارائنا او ردیگر نے بھی مخاطب کیا۔ پروفیسر ہرا گوپال نے اپنے سلسلہ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہاکہ دیگر ریاستوں کی طرح حکومت تلنگانہ نے بھی اپنے مجموعی بجٹ سے تعلیم کے لئے صرف نو فیصد ہی خرچ کرنے کا فیصلہ کیاہے جو تلنگانہ کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے میں ناکافی ہے ۔ پروفیسر ہرا گوپال نے اپنے سلسلہ خطاب کے دوران محبو بیہ اسکول کا حوالہ دیا جہاں پر ماضی میں سرمایہ داروں کے ساتھ معاشی طور پرپسماندہ طبقات کے بچے بھی تعلیم حاصل کیا کرتے تھے اور یہ ادارہ دور ماضی کے حکمرانی کی نگرانی میںچلایاجاتا تھا۔ پروفیسر ہرا گوپال نے کہاکہ جب تک ریاست میںسرکاری ذریعہ تعلیم کو فروغ نہیں دیا گیا تب تک قبائیلی‘ دلت اور اقلیتی طبقات سے تعلق رکھنے والے بچوں کو یکساں تعلیم کے مواقع فراہم نہیںکئے جاسکتے۔ پروفیسرہرا گوپال نے کہاکہ ریاست تلنگانہ کی ناخواندگی کو دور کرنے کے لئے سرکاری اسکولوںکو بنیادی سہولتوں سے آراستہ کرنے کے علاوہ تعلیم پر خرچ کئے جانے والے بجٹ میںاضافہ بھی ضروری ہے ۔ہرا گوپال نے کہاکہ سنہری ریاست کی تشکیل کے لئے معاشی پسماندگی کاشکار قوموں کو تعلیم کے بہتر اور موثر مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے ۔