دلتوں پر تشدد کیلئے بی جے پی اور آر ایس ایس ذمہ دار

راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا الزام، حکومت کیخلاف نعرہ بازی، اجلاس تین مرتبہ ملتوی

نئی دہلی ۔ 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا میں ذات پات کے نام دلتوں پر تشدد کے خلاف ارکان کے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے سبب راجیہ سبھا کا اجلاس تین مرتبہ ملتوی ہوگیا۔ کانگریس اور بی ایس پی جیسی اپوزیشن جماعتوں نے اس مسئلہ پر بحث کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ ایوان بالا قبل ازیں دو مرتبہ التواء کے بعد دوپہر 2 بجے جیسے ہی تیسری مرتبہ شروع ہوا، بی ایس پی کے رکن ستیش چندرا مشرا اپنی نشست سے اٹھ کھڑے ہوگئے اور اس مسئلہ پر بحث کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مہاراشٹرا میں پرامن عوام کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر سازش کا الزام عائد کیا۔ تاہم ڈپٹی چیرمین بی جے پی کورئین نے ان سے کہا کہ صدرنشین ایم وینکیا نائیڈو صبح میں ہی اس مسئلہ پر وضاحت کرچکے ہیں۔ کورین کا جواب سنتے ہی بشمول کانگریس لیڈر آنند شرما، متعدد ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ گئے اور دعویٰ کیا کہ ذات پات پر مبنی تشدد کے سبب سارا مہاراشٹرا چل رہا ہے لیکن کورئین جب اپنے موقف پر اٹل رہے متعدد اپوزیشن ارکان نے حکومت کو ’’دلت مخالف‘‘ قرار دیتے ہوئے ایوان میں نعرہ بازی کے ساتھ احتجاج شروع کردیا جس پر کورئین کو سہ پہر 3 بجے تک اجلاس ملتوی کرنے کیلئے مجبور ہونا پڑا۔ قبل ازیں آج دن میں دوپہر کے کھانے کے وقفہ تک اس مسئلہ پر اپوزیشن احتجاج کے سبب دو مرتبہ ایوان کی کارروائی ملتوی کی گئی تھی۔ ایوان کی کارروائی جیسے ہی آج صبح شروع ہوئی تھی وینکیا نائیڈو نے وقفہ صفر کے کاغذات پیش کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد کو خطاب کی اجازت دی تھی لیکن بی ایس پی کے مشرا نے مداخلت کرتے ہوئے مہاراشٹرا میں دلتوں پر تشدد کا مسئلہ اٹھایا اور الزام عائد کیا کہ دلتوں کے خلاف تشدد کے لئے بی جے پی اور آر ایس ایس ذمہ دار ہیں۔